کراچی میں 24 مارچ سے 30 مارچ تک زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی مشترکہ کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے میں 55 لاکھ 88 ہزار روپے عوام کو واپس کیے گئے۔
کراچی کے مختلف علاقوں بشمول ٹال پلازہ، یوسف گوٹھ، قائد آباد، پنجاب اڈا اور کراچی بس ٹرمینل پر زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ کارروائی کے دوران 2500 سے زائد مسافر بردار گاڑیوں کے مسافروں کی شکایات پر فوری ایکشن لیا گیا۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے زائد کرایہ وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے خلاف جرمانے عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان سے اضافی رقم واپس بھی لی جائے گی۔
مزید پڑھیں: عید پر سفر: مشکلات کی منزل یا خوشیوں کا راستہ؟
انہوں نے مزید کہا کہ عیدالفطر پر زائد کرایہ وصولی کی روک تھام کے لیے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ٹرانسپورٹ حکام کو مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ہر بس اسٹینڈ پر کرائے نامے نمایاں طور پر آویزاں کیے جائیں تاکہ عوام کو کرایہ کی درست معلومات فراہم کی جا سکیں اور اس پر سخت عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔