پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعرات کے روز اڈیالا جیل کی انتظامیہ کی شدید مذمت کی کیونکہ جیل حکام نے پارٹی کے رہنماؤں کو سابق وزیراعظم عمران خان سے دوبارہ ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی۔ پی ٹی آئی نے اسے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔
اڈیالا جیل پہنچنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز، علیا حمزہ، نیاز اللہ نیاہی اور دیگر شامل تھے لیکن ان سب کو بغیر ملاقات کے واپس جانا پڑا۔
پارٹی نے الزام عائد کیا کہ جیل حکام نے عدالت کے احکامات کا مذاق اُڑایا کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے جیل انتظامیہ کو عمران خان کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کو ہر منگل اور جمعرات کو ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا تھا۔
پارٹی رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود ملاقات کی فہرست تیار کی تھی مگر پھر بھی انہیں ملاقات کی اجازت نہ ملی۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان کو اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور نہ ہی انہیں عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ٹیرف کے معاملے پر امریکا سے مذاکرات کرے گا، سفیر رضوان سعید
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے بلوچستان میں عوامی نیشنل پارٹی (بی این پی-ایم) کی حمایت کے لیے ایک مارچ میں شرکت کی کوشش کی تھی مگر صوبائی حکومت نے پی ٹی آئی کے وفد کو شرکت سے روک دیا۔
یاد رہے کہ بی این پی-ایم ڈاکٹر مہرنگ بلوچ اور دیگر بی وائی سی رہنماؤں کی رہائی کے لیے احتجاجی دھرنا دے رہی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے بھی حکام کی جانب سے عدالت کے احکامات کی عدم تعمیل پر سخت تنقید کی۔
پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکریٹری شیخ وقاص اکرم نے نجی نشریاتی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں کا انکار کرنا آئی ایچ سی کے احکامات کی کھلی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایچ سی نے ایک بڑے بینچ کو تشکیل دیا اور تمام درخواستوں کو یکجا کر کے ہمیں عمران خان سے منگل اور جمعرات کو ملنے کی اجازت دی تھی لیکن جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے اس حکم کو نظرانداز کردیا۔
پارٹی رہنما شیخ وقاص نے سوال اٹھایا کہ اگر عدالت ایک بی پی ایس-18 یا 19 کے افسر سے اپنے احکامات کی تعمیل نہیں کرا سکتی تو عوامی مسائل کا کیا حال ہوگا؟
انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ جیل حکام جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔ عید کے دوسرے روز انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے سلمان اکرم راجہ سے ملاقات سے انکار کر دیا۔ لیکن جب پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے عمران خان سے ملاقات کی تو اس بات کی تردید کی گئی۔
پارٹی کے وکیل سلمان اکرم راجہ کی ملاقات کے انکار پر عمران خان کا موقف سامنے آیا تھا کہ وہ اپنی پارٹی کے وفادار وکیل سے ملاقات نہیں کریں گے جو کہ بالکل غلط تھا۔
عوامی سطح پر اس خبر نے نئی بحث چھیڑ دی ہے اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ جیل حکام کو فوری طور پر عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے اور ان کے ساتھ سلوک میں عدلیہ کی جانب سے دئیے گئے احکامات کی تعمیل کی جائے۔
مزید پڑھیں: ذوالفقار علی بھٹو: غریبوں کے حقوق کا علمبردار