عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ اب عوام تک پہنچنے والا ہے اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات کا واضح اشارہ دیا ہے کہ حکومت اس کمی کو عوام کی جیب میں پہنچانے کے لئے بھرپور اقدامات کرے گی۔
وزیراعظم نے پیر کے روز میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا جو فائدہ حاصل ہو رہا ہے وہ عوام کو منتقل کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ کمی نہ صرف تیل کی قیمتوں تک محدود ہے بلکہ بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی صورت میں بھی عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔ ’’جیسا کہ پہلے ہم نے تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی کی قیمتیں کم کر کے دیا اسی طرح اس وقت جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے اس کا فائدہ بھی عوام کو پہنچائیں گے۔‘‘
وزیر اعظم نے یہ بات بڑی پختگی سے کہی ہے جس سے عوام میں ایک نئی امید کی لہر دوڑ گئی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور و خوض جاری ہے اور حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’’آنے والے مہینوں میں اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔‘‘
مزید پڑھیں:‘ افغانستان میں غیر قانونی اسلحہ’ مارکو روبیو کا پاکستانی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کی بدولت بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکی ہے اور یہی طریقہ میری ٹائم سیکٹر میں بھی اپنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی واضح کیا گیا کہ عالمی معیشت کی کامیابی سمندری وسائل اور ان تک رسائی سے جڑی ہوئی ہے اور اس سلسلے میں وزیر اعظم نے بندرگاہوں کو مسابقتی بنانے کے لئے تجارتی ٹیرف پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’ریڈ اور یلو چینلز میں کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
علاوہ ازیں وزیر اعظم نے کنٹینرز کی بندرگاہوں پر موجودگی کا دورانیہ کم کرنے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی سمندری معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
اس کے علاوہ اس وقت عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید 2 سے 3 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے جو پاکستانی عوام کے لیے ایک اور اچھی خبر بن کر آئی ہے۔
اس سے قبل چند روز قبل بھی وزیر اعظم نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت گھریلو صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت میں 7.15 روپے کی کمی کی گئی تھی جبکہ کمرشل صارفین کے لیے فی یونٹ قیمت میں 8.58 روپے کمی کی گئی تھی۔
اس وقت حکومت کی توجہ صرف توانائی کے شعبے تک محدود نہیں ہے بلکہ وزیر اعظم نے ملک کی سمندری معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیا ہے۔
اس کے نتیجے میں پاکستان کی تجارتی سرگرمیاں مزید تیز ہو سکتی ہیں اور عالمی مارکیٹ میں ملک کی موجودگی مزید مستحکم ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم کے ان اقدامات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حکومت عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کا بھرپور فائدہ عوام کو دینے کے لئے سنجیدہ ہے۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ اقدامات کتنی جلدی عوام تک پہنچتے ہیں اور ان کا اثر کتنا مثبت ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:میئر کراچی کو بیان بازی کرنے کی بجائے عوامی مسائل کے توجہ دینی چاہیے: فاروق ستار کی پی پی پر تنقید