Follw Us on:

امریکی ٹیرفز: 37 فیصد ٹیکس کے بعد بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری بھی مشکلات کا شکار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
امریکی ٹیرفز کے باعث بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری کو سنگین چیلنجز کا سامنا

بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری کو امریکا کی جانب سے حالیہ ٹیرفز کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

امریکا نے بنگلہ دیش کے کپڑے اور چمڑے کے مصنوعات پر 37 فیصد ٹیکس عائد کردیا ہے جو گزشتہ 16 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔ اس فیصلے کے بعد بنگلہ دیش کے مینوفیکچررز اور کاروباری حضرات امریکی خریداروں سے آرڈرز کی معطلی کی شکایات کر رہے ہیں۔

محمود مشفیق الرحمٰن، جو اسنسور فٹ ویئر اینڈ چمڑے کے مصنوعات کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے بتایا کہ ایک طویل عرصے سے ان کے خریدار نے 300,000 ڈالر مالیت کی چمڑے کی مصنوعات کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کیا۔ 

انکا کہنا تھا کہ “یہ ایک مشکل لمحہ ہے، ہم دونوں حیرت میں ہیں کہ آگے کیا ہوگا۔”

محمود کے مطابق اس سے قبل وہ ہر ماہ اوسطاً 100,000 ڈالر مالیت کی مصنوعات امریکا کو بھیجتے تھے مگر اب یہ صورتحال ان کے کاروبار کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکی ہے۔

دوسری جانب ویکٹیکس بی ڈی کے سی ای او اے کے ایم سیف الرحمٰن نے بتایا کہ ان کے امریکی خریدار نے 150,000 ڈالر مالیت کی گارمنٹس کی سپلائی روک دی ہے۔

یہ فیصلے بنگلہ دیش کے لیے ایک بڑے چیلنج بن گئے ہیں کیونکہ ملک کی معیشت کا 80 فیصد انحصار ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی ایکسپورٹ پر ہے۔ 

گزشتہ سال بنگلہ دیش نے امریکا کو 8.4 ارب ڈالر مالیت کی مصنوعات برآمد کیں جن میں سے 7.34 ارب ڈالر صرف تیار شدہ گارمنٹس سے حاصل ہوئے۔

اب سوال یہ ہے کہ آیا بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری اس شدید امریکی ٹیرمز کے اثرات سے نکل پائے گی؟ یا یہ مسئلہ بنگلہ دیش کی معیشت پر طویل مدتی اثرات چھوڑے گا؟ 

اس وقت بنگلہ دیش کے گارمنٹس مینوفیکچررز ایک نیا راستہ تلاش کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاکہ امریکی مارکیٹ سے واپس جانے کی صورتحال کو روکا جا سکے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ دنیا بھر میں دوسرے سب سے بڑے گارمنٹس ساز ملک بنگلہ دیش کے کاروباری رہنما ان مشکلات کا مقابلہ کس طرح کرتے ہیں۔ 

مزید پڑھیں: امریکی ٹیرف کے اثرات: انڈیا کی اقتصادی ترقی کی رفتار سوالات کی زد میں آگئی

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس