وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت ہیلتھ ریفارمز سے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں سرکاری اسپتالوں میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ریفرل سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان حکومت پنجاب کے مطابق ریفرل سسٹم کا مقصد ہیلتھ کلینکس، مراکز صحت اور چھوٹے اسپتالوں سے بڑے اسپیشلائزڈ اسپتالوں پر مریضوں کے بے جا لوڈ میں کمی لانا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس نظام کے نفاذ کے لیے فوری طور پر جامع پلان طلب کر لیا ہے۔
اجلاس میں لاہور میں عالمی معیار کا میڈیکل سٹی قائم کرنے کی اصولی منظوری دی گئی ہے، جو ٹیکساس، جدہ اور دوحہ جیسے ماڈلز کی طرز پر ہوگا۔ میڈیکل سٹی کے لیے حکومت بنیادی سہولیات فراہم کرے گی، جبکہ پروفیشنل کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے لاہور میڈیکل سٹی کے لیے اراضی مختص کرنے کی بھی ہدایت جاری کر دی۔
اسی طرز پر ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں میڈیکل سٹی قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، جب کہ ضلع سطح پر جدید میڈیکل فسیلٹی قائم کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
مزید یہ کہ سرکاری اسپتالوں کے مسائل کے فوری حل کے لیے خصوصی ہیلپ لائن 999 کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ انفیکشن کنٹرول اور ادویات کی فراہمی میں 92 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، مریضوں کو دستیاب سہولتوں میں 83 فیصد بہتری آئی ہے، صفائی، فائر سیفٹی، ڈائیگناسٹک، بلڈ بنک، پارکنگ اور ہوم ڈلیوری میڈیسن جیسے شعبوں میں بھی نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب کے عوام کو جدید اور معیاری طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ہم پرعزم ہیں، اسپتالوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے گا۔