اسرائیلی وزیر برائے آبادکاری و قومی مشن اوریت اسٹروک کی بیٹی شوشانا اسٹروک نے اپنے والدین اور بھائی پر جنسی زیادتی کے سنگین الزامات عائد کردیے اور پولیس کو باقاعدہ شکایت درج کروانے کا انکشاف کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو بیان میں شوشانا نے کہا ہے کہ میں ایک طویل عرصے کی الجھن، شدید جذباتی کیفیت اور احساسِ جرم کے بعد میں یہ بات سب کے ساتھ شیئر کرنا چاہتی ہوں کہ مجھے اپنے والدین اور ایک بھائی کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا سامنا کرنا پڑا۔ میں اس وقت اٹلی میں ہوں اور حال ہی میں پولیس کو رپورٹ دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں ان یادوں نے ان کی زندگی کو بہت مشکل بنا دیا ہے اور وہ ذہنی طور پر شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک موقع پر انہوں نے اپنے تین چھوٹے بھائیوں پر ہاتھ بھی اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ میں امید کرتی ہوں کہ مجھے ایسا مقام ملے، جہاں میں کچھ سکون محسوس کر سکوں۔
Shoshana Strock, daughter of the Minister of Settlements and National Missions and member of the Knesset Orit Strock, who is also among the leaders of the Jewish settlement in Hebron, say that she was sexually abused by her parents and brother, and police silenced it. Link below pic.twitter.com/0ncbq1BRnw
— Itamar Rachailovich 🇵🇸🇾🇪 (@IRachailovich) April 10, 2025
واضح رہے کہ اگرچہ شوشانا نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا کون سا بھائی اس گھناؤنے عمل میں ملوث تھا۔
دوسری جانب ان کا ایک بھائی زویکی اسٹروک 2007 میں ایک فلسطینی بچے کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنانےلزام میں عدالتی کارروائی کا سامنا کر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 35 افراد شہید
یاد رہے کہ شوشانا کی والدہ اوریت اسٹروک نہ صرف مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی بھرپور حامی ہیں بلکہ انہوں نے بارہا فلسطینیوں کے خلاف متنازع بیانات دیے اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس پر جنسی تشدد کے الزامات کی بھرپور وکالت کی، جنہیں متعدد عالمی اداروں نے بے بنیاد قرار دیا۔
فروری 2024 میں ان کا ایک بیان سامنے آیا تھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم نام کی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی۔