وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 30واں اجلاس ہوا، جس میں تعلیم کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق اجلاس میں سرکاری اسکولوں کے طلبہ کے لیے مفت کتابوں کی فراہمی کی منظوری دے دی گئی ہے، جب کہ نئے تعلیمی سال میں داخلہ لینے والے بچوں کو مفت بستے دینے پر بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کابینہ نے تعلیم سے محروم بچوں کے داخلے کے لیے جامع حکمت عملی پر غور کیا اور پیرنٹ ٹیچر کونسلز کے سالانہ فنڈز کو 5 ارب سے بڑھا کر 7 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق حکومت نے صحت کارڈ کے تحت کڈنی، لیور اور بون میرو ٹرانسپلانٹ سمیت کوکلئیر امپلانٹ کا خرچہ خود اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ آئندہ مرحلے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو بھی اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔
کابینہ نے میڈیسن، ریسرچ اور انڈسٹریل مقاصد کے لیے کینابیس پلانٹ کے استعمال کے رولز کی منظوری دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: حماس کا ساتھ نہ دینا منافقت ہے، حافظ نعیم الرحمان کا کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان
پشاور رنگ روڈ (وارسک سے ناصر باغ لنک) کی تعمیر اور مہمند ڈیم سے پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
صوبے کی 132 ٹی ایم ایز کو سینٹیشن سروسز کے لیے مشینری کی خریداری کے لیے 3.6 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
کابینہ نے اپرینٹائسشپ رولز کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت نوجوانوں کو کارخانوں میں کام سیکھنے کا موقع ملے گا۔ دینی مدارس کے لیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔
کابینہ نے خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ گورنر اور صوبائی انسپکشن ٹیموں کو ضم کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔