Follw Us on:

ممبئی حملہ کیس، پاکستانی نژاد تہور حسین رانا بھارت کے حوالے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
دہشت گرد تنظیم لشکرِ طیبہ کی معاونت اور ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد ہیں۔ (فوٹو: گوگل)

2008 کے ممبئی حملوں میں مطلوب پاکستانی نژاد امریکی شہری تہور حسین رانا کو بالآخر انڈیا کے حوالے کر دیا گیا، اسے خصوصی پرواز کے ذریعے انڈیا پہنچایا گیا، انڈین تحقیقاتی ایجنسی اور خفیہ ایجنسی را کی ٹیمیں تہور رانا کو بھارت لائیں۔

عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی نیوز کے مطابق انڈین تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رانا جمعرات کو دہلی پہنچے، جہاں اُن سے سخت سیکیورٹی میں تفتیش کی جائے گی۔

رانا پر انڈیا کی جانب سے دہشت گرد تنظیم لشکرِ طیبہ کی معاونت اور ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد ہیں۔

یاد رہے کہ 2011 میں امریکی عدالت نے انہیں ممبئی حملوں کے الزامات سے بری کرتے ہوئے صرف لشکرِ طیبہ کی حمایت پر مجرم قرار دیا تھا۔

رانا کو 2013 میں 14 سال قید کی سزا ہوئی، لیکن وہ 2020 میں صحت کی بنیاد پر رہا ہو گئے، مگر انڈیا کی تحویل کی درخواست پر انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ فروری 2025 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد اس حوالگی کی راہ ہموار ہوئی۔

پاکستانی نژاد ڈاکٹر تہور رانا نے پاکستان آرمی کے میڈیکل کور میں خدمات انجام دیں، وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کینیڈا منتقل ہوئے، پھر شکاگو میں امیگریشن اور ٹریول بزنس کا آغاز کیا، جہاں اُن کے بچپن کے دوست اور ممبئی حملوں کے مرکزی کردار ڈیوڈ ہیڈلی سے تعلقات دوبارہ استوار ہوئے۔ وہ کینیڈین شہریت بھی رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل کھیلنا مہنگا پڑگیا، پی سی بی نے پروٹیز کھلاڑی پر پابندی لگا دی

انڈین حکام کا دعویٰ ہے کہ رانا نے اپنی کمپنی کے ذریعے ممبئی میں ایک دفتر کھولا، جو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال ہوا۔ ہیڈلی پہلے ہی امریکی عدالت میں مجرم قرار دیا جا چکا ہے اور اس نے رانا کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن کر بیانات بھی دیے ہیں۔

انڈین نے رانا پر غداری، دہشت گردی اور حکومت کے خلاف سازش جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔ ممبئی کی ایک عدالت میں اُن کے خلاف عدم موجودگی میں مقدمہ بھی چلایا گیا۔

رانا نے اپنی حوالگی کے خلاف اقوام متحدہ کے انسدادِ تشدد کنونشن کا حوالہ دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ انڈیا میں خصوصاً پاکستانی نژاد ہونے کی وجہ سے اُن کے ساتھ امتیازی سلوک یا تشدد ہو سکتا ہے، مگر امریکی عدالتوں نے یہ مؤقف مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ تہور حسین رانا کو دہلی کی پٹیالا ہاؤس کورٹ میں پیش کیا جائے گا، عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس