Follw Us on:

سٹریٹ کرکٹ سے بنے پاکستانی کھلاڑی جنہیں کھیلتا دیکھ کر دنیا دنگ رہ گئی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
بڑے سٹیڈیمز کی  عدم دستیابی کے باعث یہاں لوگ گلی محلوں میں کرکٹ کھیلتے ہیں,فوٹو:پاکستان میٹرز

سڑک پر گاڑیاں گزر رہی ہیں، لیکن نوجوان لڑکے  بدستور سڑک پر وکٹیں لگائے کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں۔ ایسا  ضرور آپ نے بھی کیا ہوگا۔  پاکستان میں اسے گلے کرکت کہلائی جاتی ہے۔ پاکستان میں صرف چند کھلاڑی ایسے جو بچپن سے ہی اعلی معیار کے کلبز میں کھیلتے ہیں۔ عام طور پر تمام کھلاڑی اپنی کرکٹ گلی محلے سے کرتے ہیں۔ یہیں سے ان کی صلاحیتیں نکھرتی ہیں اور وہ آگے بڑھتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنا لیتے ہیں۔

پاکستان چونکہ ایک ترقی پذیر ملک ہے اس لیےزیادہ  تعداد میں  بڑے سٹیدیم بنانا  نہایت مشکل کام ہے۔ بڑے سٹیڈیمز کی  عدم دستیابی کے باعث یہاں لوگ گلی محلوں میں کرکٹ کھیلتے ہیں۔ وہ کرکٹ جو ہم گلی محلے میں کھیلتے ہیں اسے گلی کرکٹ ، ٹیب بال کرکٹ، یا ٹینس بال کرکٹ بھی کہتے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں جو کرکٹ بال استعمال ہوتا ہے وہ بہت سخت اور مہنگا ہوتا ہے۔ اس لیے گلی کرکٹ میں ٹینس بال یا پھر ٹینس بال پہ ٹیپ چڑھا کر اسے سخت بنایا جاتا ہے اور پھر استعمال کیا جاتا ہے۔

برصغیر میں کرکٹ کا آغاز انگریزوں کی آمد سے ہوا۔ جہاں انگریز اپنے ساتھ اپنی زبان، لباس، اور رہن سہن کے انداز لائے وہیں پہ وہ اپنے ساتھ کرکٹ بھی لائے۔ جہاں سے برصغیر میں بھی کرکٹ کھیلی جانے لگی۔ انگریزوں کو دیکھ کر مقام لوگ بھی کرکٹ کھیلنے لگے۔ چونکہ برصغیر کے لوگوں کو بڑے بڑے گراونڈز تک رسائی نہ تھی اس لیے وہ جہاں بھی ذرا سی جگہ دیکھتے وہیں پہ کھیلنا شروع کر دیتے۔

 1980 کی دہائی میں کراچی میں گلی کرکٹ کا آغاز ہوا جہاں نوجوان کھلاڑیوں نے ٹینس بال پہ ٹیپ چڑ ھا کر  اس سے کھیلنا شروع کیا۔ یہ روایت تب سے برقرار ہے اور آج بھی کروڑوں لوگ گلی محلے میں کھیلتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سلیکٹرز  گلی کرکٹ سے بھی عمدہ کھلاڑیوں کا انتحاب کرتے ہیں۔

گلی کرکٹ عالمی کرکٹ سے تھوڑی سی مختلف ہوتی ہے  جب کہ بنیادی قوانین ایک جیسے ہوتے ہیں۔  گلی کرکٹ میں کیوں کہ جگہ نہایت کم ہوتی ہے اس لیے کھلاڑی زیادہ تر سیدھا کھیلتے ہیں تا کہ گیند کہیں گم نہ ہو۔  اس  کے علاوہ کئی جگہ پہ چھکا  مارنے کی اجازت بھی نہیں ہوتی ہے کیوں کہ اس سے بھی  گیند گم ہونے  کے امکانات ہوتے ہیں۔ اینٹوں یا کریٹس سے وکٹیں بنائی جاتی ہیں اور چاک کی مدد سے پچ پہ لائنیں لگائی جاتی ہیں۔

پاکستان اور کرکٹ کا تعلق صرف کھیل سے بہت بڑھ کر ہے۔ بچوں سے لے کر بوڑھوں تک ہر شخص اس کھیل کا دیوانہ ہے۔  گلی کرکٹ میں بھی جہاں بچے جذبے سے کھیلتے ہیں وہیں بڑوں کا  شوق بھی دیدنی ہوتا ہے۔ گلی محلوں میں کرکٹ کے ٹورنامنٹ کروائے جاتے ہیں  جس بھی کھلاڑی زور و شور سے شرکت کرتے ہیں اور جیتنے والوں کو انعامات سے بھی نوازا جاتا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم میں بہت سے کھلاڑی ایسے ہیں جو پہلے گلی کرکٹ سے وابستہ تھے  جن میں   انضمام الحق، شاہد آفریدی،  عبدُالرّزاق، مصباع الحق،خرم منظور، رومان رئیس اور حارث  رؤف شامل ہیں۔

حالیہ برسوں  میں  پاکستان کے سٹار کرکٹر حارث رؤف بھی پہلے گلی کرکٹ ہی کھیلتے تھے ۔ 2017 میں لاہور قلندرز نے پاکستان کے مختلف شہروں میں ٹرائلز کیے جس میں حارث رؤف کو بھی چن لیا گیااور اس کے بعدپی ایس ایل میں حارث نے عمدہ کارکردگی دیکھائی جس کی وجہ سے انہوں نے پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم میں  جگہ بنائی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس