April 12, 2025 11:56 pm

English / Urdu

Follw Us on:

پی ایس ایل سیزن 10: چھ ایسے بالر جو سب سے زیادہ وکٹیں لے سکتے ہیں

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پی ایس ایل سیزن 10: چھ ایسے بالر جو سب سے زیادہ وکٹیں لے سکتے ہیں( فائل فوٹو)

پی ایس ایل کا افتتاحی میچ آج راولپنڈی میں رنگا رنگ تقریب کے ساتھ شروع ہو رہا ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں چھ ایسے بالر ہیں جن سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ شاہین سے بھی زیادہ وکٹیں حاصل کر سکتے ہیں۔

نسیم شاہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم سے کھیلیں گے۔ وہ اپنی باؤلنگ کی تیز رفتاری اور دونوں طرف سوئنگ کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کی 7.86 کی اکانومی ان کی نمایاں کارکردگی کا ثبوت ہے۔
وہ پہلے سے کہیں زیادہ فٹ نظر آ رہے ہیں اور اس سیزن میں، راولپنڈی کو اپنا ہوم گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے، توقع ہے کہ وہ باقاعدگی سے اسٹمپوں کو ہلاتے رہیں گے۔
حسن علی کراچی کنگز کی طرف سے کھیلیں گے۔ پی ایس ایل میں ان کی 108 وکٹیں انہیں لیگ کی تاریخ کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑیوں میں شامل کرتی ہیں۔
کراچی کی پچز ان کے لیے سازگار ہیں، اور وہ جانتے ہیں کہ صحیح وقت پر اہم وکٹ کیسے حاصل کرنی ہے۔ مزید برآں، وہ حالیہ نیشنل ٹی 20 کپ میں شاندار فارم میں تھے، جہاں انہوں نے 4 اننگز میں 10.38 کی اوسط اور 8.43 کی اکانومی کے ساتھ 13 وکٹیں حاصل کیں۔ ان سے امید ہے کہ وہ ایک بار پھر کراچی کی قیادت کریں گے۔

حارث رؤف لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ اپنی باؤلنگ کا جوہر دکھائیں گے۔ پی ایس ایل میں 57 میچز میں ان کی 66 وکٹیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ لاہور کے باؤلنگ اٹیک کے لیے کتنے اہم ہیں۔
اگرچہ ان کی اکانومی 9.10 ہے، لیکن وہ اپنی رفتار اور ڈیٹھ اوورز میں مؤثر باؤلنگ سے اس کمی کو پورا کرتے ہیں۔ وہ پی ایس ایل 2025 میں زبردست فارم میں آرہے ہیں اور لاہور کے شائقین جانتے ہیں کہ وہ اکیلے ہی میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسامہ میر ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلیں گے۔ پچھلے سیزن میں وہ 12 میچوں میں 24 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔
ان کے پی ایس ایل نمبرز خود بولتے ہیں۔ 15.8 کا اسٹرائیک ریٹ اور 21.67 کی اوسط ظاہر کرتی ہے کہ وہ نہ صرف مستقل بلکہ خطرناک بھی ہیں۔ ملتان ایک بار پھر درمیانی اوورز میں ان کی اسپن پر انحصار کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 10: کون سا میچ کب اور کہاں ہو گا

محمد علی نے سیزن 9 میں ملتان سلطانز کی طرف سے کھیلا تھا اور اس دفعہ وہ پشاور زلمی کے لیے کھیلیں گے۔
انہوں نے 2024 کے ٹورنامنٹ میں 12 میچز میں 19 وکٹیں حاصل کیں اور سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں دوسرے نمبر پر رہے۔ ان کا 13.57 کا اسٹرائیک ریٹ ٹی 20 کرکٹ میں بہت عمدہ ہے، اور 18.63 کی اوسط ظاہر کرتی ہے کہ وہ صرف وکٹیں ہی نہیں لے رہے تھے بلکہ کفایتی بھی تھے۔
وہ مقصد کے ساتھ باؤلنگ کرتے ہیں، صحیح لینتھ پر گیند کراتے ہیں، اور نئی گیند سے خاصا اثر دکھا سکتے ہیں۔ زلمی نے انہیں اپنے اسکواڈ میں شامل کر کے عقلمندی کا مظاہرہ کیا۔ وہ نوجوان، فارم میں اور پرعزم ہیں۔ اگر انہوں نے وہی جوش دوبارہ دکھایا، تو وہ زلمی کے سرکردہ وکٹ لینے والے، اور ممکنہ طور پر پرپل کیپ ہولڈر بھی بن سکتے ہیں۔
ابرار احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیلیں گے اور اپنے منفرد انداز اور مختلف ورائٹی کی وجہ سے وہ بیشتر بلے بازوں کے لیے ایک مشکل چیلنج ہیں۔
صرف 17 میچز میں، وہ 8 سے کم کی اکانومی کے ساتھ 22 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، جن میں سے 16 وکٹیں صرف پی ایس ایل 2024 کے 10 میچوں میں حاصل کی گئیں، جہاں وہ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں تیسرے نمبر پر تھے۔
اگرچہ ان کے پاس تاحال کوئی چار یا پانچ وکٹیں والی اننگز نہیں ہے، لیکن وہ درمیانی اوورز میں تسلسل سے مہلک ثابت ہوتے ہیں۔ کوئٹہ ان پر انحصار کرے گا کہ وہ دباؤ ڈال کر اپوزیشن کو قابو میں رکھیں، اور جیسے جیسے دباؤ بڑھے گا، وکٹیں خود بخود آئیں گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس