سعودی عرب نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی درخواست پر اس سال 10 ہزار اضافی عازمین کو حج کرنے کی اجازت دیتے ہوئے پاکستان کو اضافی حج کوٹہ دے دیا۔
اپنی پوسٹ میں اسحاق ڈار نے کہا کہ 9 اپریل کو شہزادہ فیصل کے ساتھ ان کی ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں اس معاملے پر گفتگو کی گئی۔
انہوں نے سعودی وزیر خارجہ کا ان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور انہیں ایک ‘پیارے بھائی’ قرار دیا، اس اقدام کو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور پاکستانی حجاج کو سہولت فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ اس سال سرکاری اور نجی دونوں سکیموں کے تحت 90 ہزار پاکستانی عازمین حج کی سعادت حاصل کرنے کی توقع ہے۔
اس سال کے شیڈول کے تحت پہلی حج پرواز کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑان بھرے گی، جس سے ہزاروں پاکستانی عازمین حج کے سالانہ سفر کا آغاز ہوں گے۔
آپریشن کے ابتدائی مرحلے میں تمام پروازوں کو مدینہ ایئرپورٹ کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ 14 مئی سے جدہ ایئرپورٹ کے لیے پروازیں روانہ ہونا شروع ہو جائیں گی۔
وزارت مذہبی امور نے فلائٹ کے مکمل شیڈول کی منظوری دے دی جو آج سے پاک حج موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے قابل رسائی ہو گی۔ سرکاری حج سکیم کے تحت 89,000 عازمین پانچ نامزد ایئر لائنز کے ذریعے سفر کریں گے۔
مذہبی امور کے وزیر یوسف نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ عمرہ اور دیگر زمروں کے لیے عارضی ویزا معطلی، جو حال ہی میں پاکستان سمیت 14 ممالک پر سعودی عرب کی جانب سے عائد کی گئی ہے، حج کے سلسلے میں ایک معمول کا اقدام ہے۔
توقع ہے کہ معطلی جون کے وسط تک اٹھا لی جائے گی، عمرہ ویزا رکھنے والوں کو 29 اپریل تک پاکستان واپس آنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اس سال حج پیکج کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔ 25,000 روپے کی کٹوتی کے بعد 40 دن کے پیکیج کی قیمت اب 1,050,000 روپے ہے، جبکہ 25 دن کے مختصر پیکیج میں روپے 50,000 کی کمی دیکھی گئی ہے، جس سے کل رقم 1,100,000 روپے ہوگئی ہے