وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بیلاروس نے 150,000 سے زیادہ نوجوان، انتہائی ہنر مند پاکستانی کارکنوں کو بیلاروس کی قوم سازی کی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے مدعو کرنے کی فراخدلانہ پیشکش کی ہے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف جمعرات کو بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر پہنچے تھے۔
منسک پہنچنے پر بیلاروس کے وزیراعظم الیگزینڈر ٹورچن اور بیلاروس میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی پر مشتمل اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔
اے پی پی کے مطابق، اسے پاکستانی عوام کے لیے ایک تحفہ قرار دیتے ہوئے، وزیراعظم نے اس موقع پر گہرے شکر کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس اقدام سے نہ صرف بیلاروسی معیشت کو فائدہ پہنچے گا بلکہ پاکستانی نوجوانوں کو بامعنی ذریعہ معاش بھی ملے گا ۔
وزیر اعظم نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہنر مند پاکستانی افرادی قوت، جو کہ بین الاقوامی معیار اور قومی ایکریڈیشن دونوں کے ذریعے مستند ہے، بیلاروس کے لیے ایک قیمتی اثاثہ کے طور پر کام کرے گی۔
2015-16 میں لوکاشینکو کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس سفر نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفادات کے شعبوں میں دوستی اور تعاون کے طویل سفر کی بنیاد رکھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم نے مختلف شعبوں خصوصاً زراعت میں بیلاروس کے تجربات سے فائدہ اٹھانے میں حکومت کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ ہمیں اس شعبے میں جدید طریقہ کار کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے آپ کی مہارت کی ضرورت ہے۔