Follw Us on:

نبیوں کے قاتل کیا کل عرب ممالک کو چھوڑ دیں گے؟ حافظ نعیم الرحمان کا حکمرانوں سے سوال

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سے 70 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فوٹو: جماعتِ اسلامی)

امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہودی احسان فراموش ہیں، وہ نبیوں کے قاتل ہیں اور کیا کل عرب ممالک کو چھوڑ دیں گے؟

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے شاہراہِ فیصل پر غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے یکجہتی غزہ مارچ کے لاکھوں کی تعداد میں موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہر کراچی نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ شہر عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اہل کراچی کا لاکھوں کی تعداد میں شرکت کا جذبہ ضرور رنگ لائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اہل غزہ جس مصیبت میں ہے وہ بیان سے باہر ہے، 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کو دریا برد کردیا گیا ہے، طاقت ور کی حکمرانی ہے، استعمار اور سامراج فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ آج اگر غزہ کے حالات خراب ہیں، حماس کی لیڈر شپ کو ختم کیا جارہا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہودی امت مسلمہ کے غداروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

انھوں نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ کریں تاکہ تاریخ میں ان کا نام سنہرے الفاظ میں لکھا جاسکے۔

مزید پڑھیں: یکجہتی فلسطین کے لیے کراچی میں غیرمعمولی احتجاج، 22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہودی احسان فراموش ہیں، وہ مسلم حکمرانوں کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کریں اور اسرائیل کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اسرائیل کی ٹیکنالوجی کو دریا برد کردیا ہے۔ اسرائیل غزہ کو جیل بنارہا ہے، اسرائیل رفح باڈر پر قبضہ کررہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل آج بھی القسام بریگیڈ کا مقابلہ نہیں کرسکتا، تماشہ دیکھنے والے جب خود تماشہ بنیں گے تو کون مدد کو آئے گا۔

انھوں نے کہا کہ اہل غزہ کے مسلمان کہہ رہے کہ پوری دنیا کے میزائل و ایٹم سامنے کیوں نہیں آتے، پاکستان کی حکومت لیڈنگ رول ادا کرے۔

7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھا چکا ہے۔ (فوٹو: جماعتِ اسلامی پاکستان)

حافظ نعیم نے کہا ہے کہ ساؤتھ افریقہ اور اس طرح کے ممالک کو مدعو کرکے اعلان کرے کہ اب جنگ ختم کی جائے ورنہ ہم پیش قدمی کریں گے۔ دنیا بھر کے باضمیر انسان سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ مغرب کے چہرے سے نقاب اتر چکا ہے اور سامراجی ذہن واضح ہوگیا ہے۔ مغرب میں رہنے والے باضمیر لوگ اس کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں۔ سامراجی ذہن کے خلاف پوری دنیا کے ڈاکٹر ، وکلاء اور ہر مکتبہ فکر سے وابستہ افراد سراپا احتجاج ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال کے دوران فلسطینی بکے نہیں بلکہ مقابلہ کررہے ہیں۔ حماس کی تحریک اب کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔ خلیل الحی مزاحمت و مقاومت کے محاز میں ڈٹے ہوئے ہیں آج ان کے پوتے کو شہید کردیا ہے۔ شہادتوں کا قافلہ اور عزیمتوں کی داستاں کو طاقت سے نہیں کچل سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہین ہوسکتی۔ پوری دنیا کے 50 فیصد سے زائد لوگ حماس کے حامی ہوچکے ہیں۔ حماس سامراج کے خلاف جہاد کا عنوان ہے، حماس کی جدوجہد اقوام متحدہ کے متحدہ قانونی جدوجہد ہے۔ حماس جمہوری جماعت ہے جو انتخابات جیت چکی تھی لیکن انہیں حکومت نہیں بنانے دی۔

یہ بھی پڑھیں: بائیکاٹ مہم کا ممکنہ ردعمل: لاہور میں بھی ’کے ایف سی‘ کے باہر پولیس تعینات

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کے علمائے کرام نے جہاد کا فتویٰ دیا اور اسرائیل کی مزمت کی لیکن تکلیف امریکہ و اسرائیل کے غلاموں کو ہورہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں کہاں ہیں، امریکہ و اسرائیل کے خلاف بات کیوں نہیں کرتے۔ آپ اپنی پارٹی کے لیے سب کچھ کرسکتے ہیں لیکن 7 ہزار شہداء کے لیے کچھ نہیں کرسکتے۔ پاکستان کے حکمران کیوں بزدلی دکھاتے ہیں، رازق اللہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان جب معرض وجود میں آیا تھا، اس وقت لکھنے کے لیے کاغذ اور قلم نہیں تھا۔ اللہ کے راستے مظلوم کی مدد کرو گے تو اللہ تعالیٰ پاکستان کو ترقی دے گا۔ اس وقت لیاقت علی خان سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل کو مان لو ہم تمہیں بہت کچھ عطا کردیں گے۔ لیاقت علی خان نے قوم کی ترجمانی کی اور کہا کہ ہم پاکستان قوم کی فروخت نہیں کرسکتے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ آج کے حکمران امریکہ و اسرائیل کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی امریکہ و اسرائیل کی مزمت کرو، ٹرمپ سے آشیرباد وصول کرنے کے لیے سب لائن بنا کر کھڑے ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ جب سے جہاد کا فتویٰ اور بائیکاٹ مہم شروع ہوئی ہے تو ن لیگ نے اس کے خلاف مہم شروع کردی۔ مسلم لیگ ن سن لے اگر تم جہاد اور اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ کے خلاف مہم چلارہے ہو تو کھل کر سامنے آؤ یا پیچھے ہٹ جاؤ۔

سوشل میڈیا کے حوالے سے امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ ہم طاغوت کے ہتھیار کو طاغوت کے خلاف استعمال کریں گے۔ ہم اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں گے۔ ہم جہاد کے فتوے کے بعد مسلم امہ کے افواج کا کام ہے کہ وہ جہاد کریں۔ ہم الاقصی اور فلسطین کے بچوں کے لیے مرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکہ و اسرائیل کے غلاموں تم اپنی سازشوں سے امت کے جذبہ جہاد کو کم نہیں کرسکتے۔

لازمی پڑھیں: جلیانوالہ باغ قتل عام اور بیداری کا آغاز؟ کیا ہماری خاموشی ایک نئی تاریخ لکھ سکتی ہے؟

حافظ نعیم نے کہا کہ آج کا مارچ اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے۔ اہل و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے بچوں کا مارچ ہوگا، 18 کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ 22 اپریل پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ ہم دیگر ممالک کی تحریکوں اور ممالک سے بھی بات کریں ہے اس ہڑتال کو گلوبل ہڑتال بنائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ 22 اپریل کو کراچی سے خیبر ، کشمیر سے چترال تک پورا پنجاب اور پورا سندھ بند ہوگا۔ پاکستان کے عوام بتائیں گے ہم امریکہ و اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں اور ان کے عزائم سے نفرت کرتے ہیں۔ ہم نے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خط لکھا ہے اور عالمی سطح پر دباؤ ڈالیں گے۔

امیر جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ ہم عوام کو امریکہ کے غلاموں کے خلاف کال کریں گے تاکہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے۔ وزیر اعظم صاحب سن لیں کہ آگے بڑھیں فوج کے سربراہان کا اجلاس بلائیں اور اعلان کریں۔ ان شاء اللہ فلسطینیوں کو آزادی ضرور ملے گی۔ بچوں کے خون کی برکت سے سامراج سے نجات ملے گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس