امریکی کانگریس کا اعلیٰ سطحی وفد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ملاقات کے لیے پہنچا۔
اس وفد میں نمایاں امریکی کانگریس مین ٹام سوزی اور جوناتھن جیکسن شامل تھے، جبکہ قائم مقام امریکی سفیر نتالی بیکر، پولیٹیکل آفیسر نکھل ہاکن اور امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز بھی وفد کا حصہ تھے۔
یہ ملاقات ایک رسمی نشست نہیں تھی بلکہ مستقبل کے امکانات سے بھرپور ایک مکالمہ تھا۔
دونوں جانب سے باہمی تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور جمہوری اداروں کے درمیان روابط کے فروغ پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
مریم نواز شریف نے امریکی وفد کو پنجاب میں زراعت، آئی ٹی، توانائی، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی کھلی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ “پنجاب اب ایک نئی سمت کی طرف بڑھ رہا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ امریکا اس سفر میں ہمارا شراکت دار ہو۔”
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ حکومت پنجاب غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے اور SIFC (Special Investment Facilitation Council) کے ذریعے سرمایہ کاروں کو ایک “ون ونڈو” پلیٹ فارم مہیا کیا جا رہا ہے۔
اس ملاقات میں پارلیمانی سطح پر وفود کے تبادلے بڑھانے کی تجویز بھی زیر بحث آئی، جبکہ مریم نواز نے کہا کہ “ہم پاک-امریکا شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور یہ شراکت داری اب ایک نئے باب میں داخل ہو چکی ہے خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں۔”
یہ ملاقات محض سفارتی رسم ہی نہیں بلکہ تعلقات کی ایک نئی بنیاد تھی جس سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان میں ترقی کے نئے دروازے کھلنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: مستونگ میں پولیس ٹرک پر دھماکہ ، 3 اہلکار شہید اور 19 زخمی