Follw Us on:

ون ڈے کرکٹ میں آئی سی سی کا دو گیندوں کے اصول میں تبدیلی پر غور

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
2 balls

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) رواں ہفتے ہرارے میں ہونے والے اہم اجلاسوں میں اس تجویز پر غور کر رہی ہے کہ ون ڈے میچ کی ہر اننگز میں 35ویں اوور کے بعد صرف ایک گیند استعمال کی جائے۔

وہی دو گیندوں والا اصول، جو ایک دہائی سے زائد عرصے سے رائج ہے اب ماضی کا قصہ بن سکتا ہے۔

یہ انقلابی تجویز آئی سی سی مینز کرکٹ کمیٹی کی جانب سے دی گئی ہے جس کی سربراہی سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کر رہے ہیں۔

اس تجویز کے مطابق اننگز کا آغاز تو دو نئی گیندوں کے ساتھ ہی ہوگا لیکن 34 اوورز مکمل ہونے کے بعد فیلڈنگ ٹیم کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ وہ دونوں گیندوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے جس کے ساتھ میچ کے باقی 16 اوورز مکمل کیے جائیں گے۔ اور غیر منتخب گیند کو بطور ریزرو محفوظ رکھا جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ابتدا میں گیند کی تبدیلی کا وقت 25 اوورز تجویز کیا گیا تھا مگر کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد 34 اوورز پرانے گیند کے ساتھ آگے کھیلنے کو زیادہ مناسب سمجھا۔

اس تجویز کا مقصد ہے کہ بیٹنگ اور بولنگ کے درمیان وہ توازن پیدا کرنا جو جدید دور کی ہائی اسکورنگ ون ڈے کرکٹ میں اکثر نظر انداز ہو جاتا ہے۔

یاد رہے کہ موجودہ اصول 2011 سے نافذ ہے جب دو نئی گیندیں متعارف کروائی گئی تھیں تاکہ گیند کو زیادہ چمکدار اور تیز رکھا جا سکے۔ مگر اس سے بولرز، خاص طور پر اسپنرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور میچز بیٹنگ ڈومینیٹ بنتے چلے گئے۔

اب آئی سی سی تمام بورڈز سے اس تجویز پر رائے طلب کر رہا ہے اور اگر اکثریت نے ہری جھنڈی دکھائی تو یہ نیا قانون جولائی میں ہونے والی آئی سی سی کی جنرل میٹنگ میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔

یہ تبدیلی صرف “پلئینگ کنڈیشنز” کی سطح پر ہوگی لہٰذا بورڈ کی باقاعدہ منظوری درکار نہیں ہوگی۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ قدم واقعی کھیل کا توازن بحال کر پائے گا یا صرف ایک تجربہ بن کر رہ جائے گا؟

مزید پڑھیں: شعیب اختر نے پاکستان سپر لیگ میں نئی فرنچائز “پنڈی ایکسپریس” کی شمولیت کا مطالبہ کردیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس