سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر، جب کہ 11 مئی کو پشاور میں اسرائیل کے خلاف مردہ باد ملین مارچ ہوگا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صوبے کے اختیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، گزشتہ دنوں ہمارے کچھ ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔ آئین کا تقاضا ہے کہ کوئی قانون سازی اس کے خلاف نہ ہو، خیبرپختونخوا میں ہمارے ساتھیوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔ مولانا شاہد، قاری اعجاز اور ہمارے کئی ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔
فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے وسائل ہمارے قبضے میں ہونے چاہییں، فاٹا کا انضمام جلدبازی میں کیا گیا۔ وسائل صوبے کے ہوں گے تو شرائط بھی صوبے کی ہوں گی۔ وفاقی حکومت کو صوبے کے وسائل کا مالک نہیں بنائیں گے۔ 26ویں ترمیم میں 56 میں سے 34 شقوں سے انھیں دسبردار ہونا پڑا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی طلبا کو زرعی تعلیم کے لیے چین بھیجا جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف
مولانا فضل الرحمان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو صوبے کے وسائل کا مالک نہیں بنائیں گے، اس وقت سب سے حساس معاملہ ہمارے اندرونی وسائل کا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ غیر ملکی قوتوں کو اپنے اثاثے کا مالک نہیں بنائیں گے، اندھے پن میں پاکستان کا معاشی نقصان کیوں کیا جارہا ہے؟
سربراہ جے یو آئی نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان سے ناراضی کچھ اور ہے اور غصہ مہاجرین پر اتارا جارہا ہے، اگر افغانستان سے کوئی مسئلہ ہے تو بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر اسرائیل کے خلاف مردہ باد ملین مارچ ہوگا، جب کہ پشاور میں 11 مئی کو ہوگا۔
انھوں نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن کا بازار گرم ہے، ہر حکمران پچھلے والوں کو بخش دیتا ہے، ہمارے حکمران غفلت کی نیند سورہے ہیں، انھیں جگانا ہوگا۔ ہمارا حق آئین نے دیا ہے، اس حق کی جنگ لڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اردو زبان مذہب نہیں، تہذیب کی شناخت ہے، انڈین سپریم کورٹ
سربراہ جے یو آئی نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر بھی جدوجہد کرسکتی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لائیں گے، پی ڈی ایم دور میں ریکوڈک قانون سازی پر ہم نے راستہ روکا تھا۔
انھوں نے کہا کہ کے پی میں بدامنی ہے اور حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے، بلوچستان میں بھی حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے، بہت سے علاقوں میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ لوگ مسلح گروہوں سے پریشان ہیں اور تجارت بھی نہیں کرسکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قانون سازی کے لیے کچھ لایا جاتا ہے، پیچھے کچھ اور ہوتا ہے۔ مائنز اینڈ منرل ایکٹ جے یو آئی کا نہیں ہے، کاروبار کرنا ہے تو صوبائی حکومت کی اجازت و شرائط کے ساتھ کیا جائے۔