کراچی میں حاجی کیمپ کے دورے کے دوران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ حکومت نے حج 2025 کے لیے پاکستانی عازمین کے لیے بہترین انتظامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تربیتی سیشنز کا معائنہ کرنے آئے تھے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ حاجیوں کو روانگی سے پہلے مکمل رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت کا عملہ حاجیوں کو بریفنگ دے رہا ہے تاکہ وہ سفر کے دوران کسی پریشانی سے بچ سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال سرکاری حج اسکیم کے تحت 89 ہزار پاکستانی حج ادا کریں گے جن میں سے 21 ہزار 600 کا تعلق کراچی سے ہوگا۔ مکہ مکرمہ اور عزیزیہ میں معیاری رہائش، سپلٹ ایئر کنڈیشن کے انتظامات، اور بہتر ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس سال کے معاہدوں میں شیلفز سمیت مزید سہولیات شامل کی گئی ہیں۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں ذاتی طور پر ہدایت دی ہے کہ حاجیوں کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو اور انہیں زیادہ سے زیادہ سہولت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات، خصوصاً 2013 سے 2018 کے درمیان، موجودہ انتظامات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
مزید پڑھیں: مسجد کے حجرے سے کوچنگ سینٹر کے کمرے تک، آنکھ کھلی رکھنی ہوگی
وزیر مذہبی امور نے یہ بھی بتایا کہ ہر حاجی گروپ کے ساتھ ایک نگران افسر تعینات کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں فوری مدد دی جا سکے۔
دوسری جانب سعودی حکام نے بھی آئندہ حج کے لیے انتظامات کا اعلان کیا ہے جن میں منیٰ میں پچاس ہزار مربع میٹر پر مشتمل سایہ دار راستے اور عرفات میں جبل الرحمہ کے اطراف ساٹھ ہزار مربع میٹر پر مشتمل شیلٹرز اور مسٹنگ پنکھوں کی تنصیب شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد عازمین کو بہتر سہولت فراہم کرنا اور حج کے دوران ان کے آرام کو یقینی بنانا ہے۔