پاکستان سپر لیگ 2025 کا آٹھواں میچ آج کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین کھیلا گیا، جس میں کراچی کنگز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 56 رنز سے شکست دے دی۔
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 175 رنز بنائے اور گلیڈی ایٹرز کو جیت کے لیے 176 رنز کا ہدف دیا۔
کراچی کنگز کی جانب سے جیمز ونس نے 70، ڈیوڈ وارنر نے 31 اور ٹم سائفرٹ نے 27 رنز بنائے۔
گلیڈی ایٹرز بولرز کی جانب سے روایتی بولنگ دیکھنے کو ملی، علی ماجد اور محمد عامر نے 2، 2، جب کہ سعود شکیل، ابرار احمد اور ابوٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
کنگز کے 176 رنز کے ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز نے انتہائی مایوس کن بلے بازی کا مظاہرہ کیا، ایک ایک کرکے ساری وکٹیں گرتی گئیں، کوئی بھی کھلاڑی ٹیم کو سنبھال نہ سکا۔ گلیڈی ایٹرز کی پہلی سات وکٹیں محض 57 رنز پر گر گئیں۔
گلیڈی ایٹرز کی جانب سے کپتان سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بلے بازی کی، مگر کوئی بھی کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا اور وہ 33 رنز بناکر نمایاں رہے۔
کنگز کی جانب سے انتہائی عمدہ بولنگ دیکھنے کو ملی، کنگز کے گیندبازوں نے گلیڈی ایٹرز بلےبازوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور ٹیم کا مجموعی اسکور 119 سے بڑھنے نہ دیا۔
کنگز کی جانب سے حسن علی نے تین، محمد نبی اور عباس آفریدی نے دو دو، جب کہ عامر جمال اور میر حمزہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ کراچی کنگز نے اپنے سیزن کا آغاز شاندار انداز میں کیا اور ملتان سلطانز کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ اس میچ میں بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں متوازن کارکردگی دکھائی گئی۔ تاہم، اگلے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف کنگز کو 65 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
حسن علی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 28 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں، لیکن ٹیم مجموعی طور پر قلندرز کو محدود کرنے میں ناکام رہی، جنہوں نے 201 رنز کا بڑا ہدف دیا۔ بیٹنگ لائن دباؤ میں بکھر گئی، جو اس بات کا عندیہ ہے کہ ٹیم کو مزید مربوط کارکردگی کی ضرورت ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل 2025 کا آغاز بھرپور انداز میں کیا اور پشاور زلمی کو 80 رنز سے با آسانی شکست دی۔ تاہم، اگلے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف انہیں بھی 79 رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قلندرز کے جارحانہ بیٹنگ کے سامنے کوئٹہ کے بولرز، خصوصاً اکیل حسین اور ابرار احمد بے بس نظر آئے، کیونکہ قلندرز نے 219 رنز بنائے۔ جواب میں کشال مینڈس اور رائلی روسو کی کوششوں کے باوجود پوری ٹیم صرف 140 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
آج کا میچ دونوں ٹیموں کے لیے صرف ایک پوائنٹ حاصل کرنے کا موقع نہیں بلکہ ایک بار پھر اپنی ساکھ بحال کرنے اور جیت کی راہ پر گامزن ہونے کا موقع تھا اور کراچی کنگز نے اس موقعے سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔
ماہرین کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی پچ اب تک ہائی اسکورنگ ثابت ہوئی ہے، لیکن اب اسپنرز کے لیے بھی مددگار بن سکتی ہے۔ ایسے میں حسن علی اور ابرار احمد جیسے بولرز کا کردار فیصلہ کن ہو سکتا ہے۔