Follw Us on:

سندھ میں احتجاج کا اصل ہدف نہریں نہیں بلکہ پیپلز پارٹی ہے، رانا ثنا اللہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے نہروں کے معاملے پر پیدا ہونے والے سیاسی تنازع کو بڑھا چڑھا کر پیش کیے جانے کا تاثر دیا ہے اور قوم کو اس پر پریشان نہ ہونے کی تلقین کی ہے۔ نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے پروگرام “نیا پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ سندھ میں احتجاج کا اصل ہدف نہریں نہیں بلکہ پیپلز پارٹی ہے۔ ان کے مطابق صرف ایک نہر کا معاملہ متنازع ہے جبکہ باقی چھ نہروں سے متعلق الزامات محض پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے گرین پاکستان منصوبے کو قومی مستقبل سے جوڑتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان کے بقول، پیپلز پارٹی کے بیانات پر زیادہ ردعمل دکھانے کی ضرورت نہیں کیونکہ معاملات کو سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ افہام و تفہیم سے حل کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کینال منصوبے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کو پیپلز پارٹی ہی مسترد کرائے گی اور اس کے خلاف ہر احتجاج کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ انہوں نے وکلا کے احتجاج کی بھی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ جب تک پیپلز پارٹی موجود ہے، سندھ کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حیدرآباد کے بعد پیپلز پارٹی کا اگلا جلسہ 25 اپریل کو سکھر میں ہوگا۔

ادھر رانا ثنا اللہ نے ایک بیان میں یہ بھی بتایا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم، خاص طور پر پانی کے مسئلے پر، آئینی طریقہ کار کے مطابق ہونی چاہیے اور پیپلز پارٹی جیسے اہم فریق کو ذمہ دارانہ رویہ اپنانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 1991 میں ہونے والے بین الصوبائی معاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی صوبے کے ساتھ ناانصافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کیونکہ یہ معاہدے تمام اکائیوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پانی جیسے حساس مسئلے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے اور تمام معاملات کو بات چیت سے حل کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق اکائیوں کی مضبوطی ہی وفاق کی مضبوطی کی ضمانت ہے اور ماضی کی طرح آئندہ بھی اسی اصول پر عمل کیا جائے گا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس