Follw Us on:

گوگل سرچ مارکیٹ پر قبضے کے لیے AI کا استعمال کر سکتا ہے، امریکی محکمہ انصاف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
وقت آ چکا ہے کہ گوگل اور دیگر اجارہ داروں کو یہ پیغام دیا جائے کہ قانون توڑنے کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔ (فوٹو: گوگل)

دنیا کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی گوگل کے خلاف امریکی محکمہ انصاف کا تاریخی اینٹی ٹرسٹ مقدمہ شروع ہو چکا ہے، جس میں کمپنی پر الزام ہے کہ وہ اپنی مصنوعی ذہانت (اے آئی) مصنوعات کے ذریعے سرچ انجن مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم رکھے ہوئے ہے۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق محکمہ انصاف اور ریاستی اٹارنی جنرلز کا کہنا ہے کہ گوگل کو اپنے براؤزر “کروم” کو فروخت کرنے، ایپل اور دیگر ڈیوائس ساز کمپنیوں کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی ادائیگیاں بند کرنے اور اگر ضرورت پڑے تو اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو بھی بیچنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

عدالت میں محکمہ انصاف کے وکیل ڈیوڈ ڈاہلکوسٹ نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ گوگل اور دیگر اجارہ داروں کو یہ پیغام دیا جائے کہ قانون توڑنے کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ، مارچ 2025 میں 34 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

محکمہ انصاف کی جانب سے یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ گوگل کی پالیسیز نئی اور چھوٹی کمپنیوں کے لیے سرچ مارکیٹ میں جگہ بنانا مشکل بنا رہی ہیں، خاص طور پر اب جب کہ سرچ اور AI تیزی سے آپس میں ضم ہو رہے ہیں۔ OpenAI اور Perplexity AI جیسے اداروں کے گواہ عدالت میں گوگل کی اجارہ داری سے اپنے کاروبار پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالیں گے۔

دوسری جانب گوگل نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ صرف سرچ انجنز سے متعلق ہے، اور اس کی AI مصنوعات اس کے دائرہ کار میں نہیں آتیں۔ گوگل کی ایگزیکٹو لی-این مولہولینڈ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ان اقدامات سے “امریکی اختراع کو ایک نازک مرحلے پر نقصان پہنچے گا۔”

گوگل کا مزید کہنا ہے کہ اگر وہ موزیلا جیسے براؤزرز کو دی جانے والی مالی امداد بند کر دے، تو یہ کمپنیاں زندہ نہیں رہ پائیں گی اور اسمارٹ فونز کی قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کپاس کی درآمدات میں اضافہ، انڈیا امریکی کپاس کا بڑا خریدار بن گیا

واضح رہے کہ یہ مقدمہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب گوگل کے خلاف ورجینیا کی عدالت میں ایک اور اینٹی ٹرسٹ کیس میں فیصلہ آیا ہے، جس میں گوگل کو اشتہاری ٹیکنالوجی میں غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا گوگل انٹرنیٹ کی دنیا کا بادشاہ بنا رہے گا، یا پھر امریکی حکومت کی قانونی یلغار اس کا اقتدار چھین لے گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس