سربراہ جمیعت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قوم کو نئے سرے سے عام انتخابات کی ضرورت ہے۔ دھاندلی سے بننے والی حکومتیں عوامی ترجمانی نہیں کررہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس لاہور میں ہوا، اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر بات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی آزادی کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔ فلسطین میں 50 ہزار افراد کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کررہے۔ 11 مئی کو پشاور، جب کہ 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچائیں گے، یہ امتِ مسلمہ کی آواز بن چکی ہے۔ کے پی، بلوچستان اور سندھ میں بے امنی کی صورتِ حال ناقابلِ بیان ہے۔ کہیں حکومتی رٹ نہیں، مسلحہ افراد دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہماری حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھاندلی کے نتیجے میں قائم وفاقی و صوبائی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے۔ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا اور نتائج تسلیم نہیں کیے اور 2024 کے انتخابات کے بارے میں بھی ہمارا وہی مؤقف ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام کی رائے کو نہیں مانا جاتا، سلیکٹڈ حکومتیں مسلط کی جاتی ہیں۔ صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دھاندلی سے بننے والی حکومتیں عوامی ترجمانی نہیں کررہیں۔ عوام کو اپنا حق رائے دہی آزادانہ استعمال کرنے دیا جائے۔ عوام کو شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی ضرورت ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا ہے کہ اتحاد صرف حکومتی بنچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا اور باضابطہ طور پر اب تک اپوزیشن کا اتحاد موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا اتحاد قائم کرنا، اس پر ہماری کونسل آمادہ نہیں۔ اپوزیشن کا باقاعدہ کوئی اتحاد موجود نہیں لیکن ایشو ٹو ایشو ساتھ چلنے کے امکان موجود ہیں۔
مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری کونسل نے اسے مسترد کردیا ہے۔ ہم نے اپنے لوگوں سے وضاحت کے لیے شوکاز نوٹس جاری کردیے ہیں۔ جماعت مطمئن نہ ہوئی تو ان ارکان کی رکنیت معطل کردی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعتوں کے ساتھ رابطے قائم کرنا ہمارے نزدیک مثبت اقدام ہے۔ جے یو آئی اپنے پلیٹ فارم سے جدو جہد جاری رکھے گی۔ اگر صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ دھاندلی سے بننے والی حکومتیں عوامی ترجمانی نہیں کررہیں۔