مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ حملے اور اس کے بعد انڈیا و پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اقوام متحدہ نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم اب تک ان کا اسلام آباد یا نئی دہلی سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام فریقین سے تحمل، بردباری اور غیر ذمہ دارانہ بیانات و اقدامات سے گریز کی اپیل کرتا ہے، کیونکہ کسی بھی قسم کی غیر ضروری کارروائی خطے کے امن کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔
اسٹیفن دوجارک کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا مؤقف واضح ہے کہ انڈیا اور پاکستان کو تمام مسائل کا حل باہمی بات چیت کے ذریعے نکالنا چاہیے اور کسی بھی یکطرفہ قدم سے اجتناب برتنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: پرائویسی کے خدشات: ایپل کا صارفین کو گوگل کروم براؤزر تبدیل کرنے کی درخواست
یاد رہے کہ چند روز قبل پہلگام میں ہونے والے حملے میں 27 انڈین سیاح ہلاک ہوئے تھے، جس کا الزام انڈیا نے پاکستان پر لگایا، اور اس کے بعد نہ صرف سندھ طاس معاہدہ معطل کیا بلکہ سفارتی سطح پر بھی سخت اقدامات کیے۔
پاکستان نے انڈیا کے ان الزامات اور اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پانی کے بہاؤ کو روکا گیا تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، پاکستان ہر ممکن طریقے سے اپنی خودمختاری اور آبی حقوق کا دفاع کرے گا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان تناؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور عالمی برادری کی نظریں خطے میں امن و استحکام پر مرکوز ہیں۔