Follw Us on:

سیاسی و سفارتی حمایت یا کچھ اور؟ اسحاق ڈار کا سعودی وزیرِ خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر قریبی مشاورت اور باہمی ہم آہنگی جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ (فوٹو: سماء نیوز)

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ٹیلیفون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔

رابطے کے دوران علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے انڈیا کی جانب سے حالیہ یکطرفہ اقدامات اور ان کے تناظر میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے سعودی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

انہوں نے انڈیا کے بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا کہ انڈیا کی کسی بھی ممکنہ اشتعال انگیزی کا پاکستان بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت اور عزم رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ: غزہ اور گجرات کے مسلمانوں کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر قریبی مشاورت اور باہمی ہم آہنگی جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے، جب جنوبی ایشیا میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور پاکستان کی سفارتی سرگرمیاں مزید تیز ہو چکی ہیں۔

واضح رہے کہ منگل کے روز انڈین وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے مقبوضہ کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے تقریباً 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ انڈین گورنمنٹ اور میڈیا نے اس کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا اور کئی سخت فیصلے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین سے یکجہتی اور اسرائیل و انڈیا کی مذمت: تاجر، وکلا تنظیموں کا جماعت اسلامی کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان

ترجمان انڈین وزارتِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انڈیا سندھ طاس معاہدہ معطل کرتا ہے۔ انڈیا اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے فوجی مشیروں کو واپس بلا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ انڈیا پاکستان کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات مزید کم کررہا ہے۔ انڈیا اسلام آباد سے اپنے تمام دفاعی اتاشی واپس بلائے گا۔

انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی نیوی اور ایئرفورس کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس