یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر ایک بہت نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کو مستقبل میں روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پرامن خاتمے کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر ارساں ادرے رائٹرز کے مطابق زیلنسکی نے کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقات تاریخی ثابت ہو سکتی ہے اگر روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ کا پرامن خاتمہ ہو جائے جس پر انہوں نے تبادلہ خیال کیا تھا۔
زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں لکھا، “اچھی ملاقات۔ ون آن ون، ہم کافی بات چیت کرنے میں کامیاب رہے۔ ہمیں ان تمام باتوں کے نتیجے کی امید ہے جن کے بارے میں بات کی گئی تھی۔”
انہوں نے کہا کہ ان عنوانات میں “ہمارے لوگوں کی جانوں کا تحفظ، ایک مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی، ایک قابل اعتماد اور دیرپا امن جو دوبارہ جنگ کو روکے گا۔”
زیلنسکی نے مزید کہا کہ”یہ ایک بہت ہی علامتی ملاقات تھی جو تاریخی ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے اگر ہم مشترکہ نتائج حاصل کرتے ہیں۔ شکریہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ!”
ویٹیکن میں ہونے والی یہ ملاقات، فروری میں واشنگٹن کے آفس میں غصے میں ہونئے والے انکاؤنٹر کے بعد ان کی پہلی ملاقات، مذاکرات کے ایک نازک وقت پر ہو رہی ہے جس کا مقصد یوکرین اور روس کے درمیان لڑائی کو ختم کرنا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر سٹیون چیونگ نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی نے آج نجی طور پر ملاقات کی اور بہت نتیجہ خیز گفتگو کی۔ ملاقات کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔