پہلگام حملے میں پاکستان پر الزام تراشی کے بعد بیانات سے بچنے اور پراپوگینڈا پھیلانے کے لیے انڈیانے پاکستان کے نیوز چینل اور اداکاروں کے سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کے بعد سابق کپتان شاہد آفریدی کا بھی یوٹیوب چینل بلاک کر دیا ہے۔
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کی سفارش پر مجموعی طور پر 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کی گئی تھی، جس میں 3 سابق پاکستانی کرکٹرز کے یوٹیوب چینلز بھی شامل ہیں۔
تاہم بھارت کو دوٹوک جواب دینے والے سابق کپتان شاہد آفریدی کا سچ ہضم نہ ہوا، نریندر مودی کی انتہاپسند حکومت نے آل راؤنڈر کا یوٹیوب اکاؤنٹ بھی بلاک کردیا تاکہ بھارتی انکے ردعمل کو نہ سُن سکیں۔
قبل ازیں بھارت نے سابق کپتان راشد لطیف، اسپیڈ اسٹار شعیب اختر اور باسط علی کے یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کی تھی۔
گزشتہ دنوں پہلگام واقعہ پر مودی حکومت اور بھارتی فوج کی ناکامی پر شاہد آفریدی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ “وہاں پر پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو پاکستان پر نام لگادیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوج ہونے کے باوجود یہ واقعہ ہوگیا اس کا مطلب تم نالائق اور نکمے ہو جو لوگوں کو سکیورٹی نہیں دے سکے”۔
سابق کپتان کے بیان کے بعد بھارتی کرکٹر شیکھر دھون اور ملک مخالف شہرت کے حامل دانش کنیریا نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم شاہد آفریدی اپنے موقف پر قائم رہے۔
دوسری جانب بھارتی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ قومی سلامتی کے باعث شاہد آفریدی کا یوٹیوب چینل ملک میں بلاک کیا گیا ہے۔