Follw Us on:

شامی دارالحکومت میں حملے، ’دروز کمیونٹی کے تحفظ کے لیے کیے‘ اسرائیل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل کے قریب ایک ہدف پر حملہ کیا ہے۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس کارروائی کو شامی حکومت کے لیے انتباہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دروز کمیونٹی کو کسی بھی خطرے میں نہیں ڈالے گا اور جنوبی دمشق میں شامی افواج کی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے وزیر دفاع یوآف گالانت کے ساتھ مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیل نے یہ حملہ دروز اقلیت کے تحفظ کے لیے کیا جو حالیہ دنوں میں سنی عسکریت پسندوں سے جھڑپوں کا سامنا کر رہی ہے۔

یہ شام پر اسرائیل کا چند دنوں میں دوسرا حملہ ہے۔ حملے کی وجہ دروز اقلیت اور سنی بندوق برداروں کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد ہے جو دمشق کے نواحی علاقے جرامنا میں شروع ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ: پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع کا محور آخر ہے کیا؟

اس جھڑپ کی بنیاد ایک آڈیو ریکارڈنگ بنی جس میں حضور اکرم (ص) کی توہین کی گئی اور جس کا الزام سنی گروہوں نے دروز افراد پر لگایا۔ منگل کے روز ان جھڑپوں میں کم از کم بارہ افراد ہلاک ہوئے، جب کہ بدھ کو تشدد شہر سہنایا تک پھیل گیا۔

دروز ایک مذہبی اقلیت ہے جو شام، لبنان اور اسرائیل میں آباد ہے۔ یہ اسلام سے ماخوذ ایک منفرد عقیدہ رکھتے ہیں۔ اسرائیل نے اس برادری کے تحفظ کا وعدہ کیا ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب انہیں سنی عسکریت پسندوں سے خطرہ ہو۔

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے دمشق میں صدارتی محل سے ملحقہ ایک ہدف کو نشانہ بنایا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ ہدف کیا تھا۔ شامی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اسد حکومت کے زوال کے بعد شام کی قیادت عبوری صدر احمد الشارع کے پاس ہے جو ماضی میں القاعدہ کے کمانڈر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے شام پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی ان کے سامنے ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ علوی اقلیت کے سینکڑوں افراد کے حالیہ قتل کے بعد شام کی اقلیتوں میں اسلام پسندوں کے خلاف خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیل نے دسمبر سے شامی فوج کے کئی ہتھیاروں کو نشانہ بنایا ہے، زمین پر قبضے کیے ہیں، واشنگٹن سے لابنگ کی ہے اور مسلسل یہ موقف اختیار کیا ہے کہ وہ خطے میں ڈروز اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ان حملوں سے شام میں عدم استحکام بڑھے گا اور اسرائیل، ایران، اور سنی عسکریت پسندوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس