شہر قائد ایک بار پھر خوفناک حادثے کی زد میں آگیا، جب گلشن حدید کے قریب سمندری بابا مزار کے مقام پر ایک تیز رفتار مسافر بس بے قابو ہو کر الٹ گئی اور نتیجے میں 4 قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں جبکہ 25 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔
حادثے کے وقت بس میں درجنوں مسافر سوار تھے جو ایک تفریحی دورے پر جا رہے تھے۔ اچانک تیز رفتاری اور ڈرائیور کی غفلت نے خوشیوں کا یہ سفر غم میں بدل دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، بس ایک موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہوئی اور چند ہی لمحوں میں الٹ گئی۔ چیخ و پکار، خون آلود لاشیں اور زخمیوں کی کراہیں فضا میں قیامت کا منظر پیش کر رہی تھیں۔
ریسکیو ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ جاں بحق افراد کی شناخت 60 سالہ پنا بی بی زوجہ محمد علی، 35 سالہ کوثر زوجہ سعید، 59 سالہ عبدالغفور، اور 25 سالہ غلام فرید کے طور پر ہوئی۔
لاشوں اور متعدد زخمیوں کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
حادثے کے بعد مقامی افراد نے سڑک پر احتجاج کیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ گلشن حدید لنک روڈ پر فوری حفاظتی اقدامات کیے جائیں، جن میں سپیڈ بریکرز، وارننگ سائنز اور سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہوں۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، کراچی کی سڑکیں طویل عرصے سے انسانی جانوں کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق ناقص سڑکیں، تربیت سے محروم ڈرائیورز، اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر چلتی گاڑیاں ان حادثات کی بڑی وجوہات ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بجلی کا نیا 10 سالہ منصوبہ: حکومت کا 4743 ارب روپے بچانے کا دعویٰ