Follw Us on:

امید ہے انڈیا خطے میں وسیع پیمانے پر تنازعہ پیدا نہیں کرے گا، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ امریکا کو امید ہے کہ انڈیا، مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالیہ دہشتگرد حملے پر ایسا ردعمل نہیں دے گا جس سے خطے میں وسیع پیمانے پر تنازعہ پیدا ہو۔ نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ انڈیا کا ردعمل محتاط ہو تاکہ جنوبی ایشیا میں مزید کشیدگی نہ بڑھے۔

وینس نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو بھی، اگر وہ کسی بھی طرح سے ذمہ دار پایا جاتا ہے، عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں تعاون کرنا چاہیے۔

22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے اس حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔ انڈیا نے اس حملے کے پیچھے سرحد پار سے دہشتگردی کا الزام لگایا ہے، جب کہ پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’600 ملین ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے حکومت سبسڈی دے‘ پاکستانی فضائی حدود بند ہونے پر ائیر انڈیا کا مطالبہ

اگرچہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی حکام نے حملے کی مذمت کی ہے اور انڈیا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، لیکن انہوں نے براہ راست پاکستان پر الزام لگانے سے گریز کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس ہفتے انڈیا اور پاکستان کے اعلیٰ حکام سے الگ الگ ملاقاتوں میں کشیدگی کم کرنے اور سفارتی حل پر زور دیا ہے۔

حملے کے بعد انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے، پاکستانی فضائی کمپنیوں کے لیے فضائی حدود بند کی گئی ہے، اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کی گئی ہے۔ پاکستان نے ان اقدامات کے جواب میں انڈین سفارتی عملے کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے اور الزامات کی تردید کی ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات کی ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک کے مطابق، گوٹیرس نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت کی ہے اور ثالثی کی پیشکش کی ہے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک کوئی کردار ادا نہیں کریں گے جب تک انڈیا اور پاکستان دونوں اس پر آمادہ نہ ہوں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس