بین الاقوامی پانیوں میں مالٹا سے 17 ناٹیکل میل مشرق کی سمت، انسانی ہمدردی کی خاطر بھیجا جانے والا جہاز، ڈرون حملے کی زد میں آ گیا۔
یہ جہاز “فریڈم فلوٹیلا کولیشن” کا تھا جو دنیا بھر سے آئے 30 بہادر انسانی حقوق کے کارکنوں کو غزہ کی مظلوم اور محصور عوام کے لیے امداد لے جا رہا تھا۔
این جی او کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں واضح طور پر جہاز پر لگی آگ دیکھی جا سکتی ہے جو حملے کے فوراً بعد بھڑک اٹھی۔
اس تنظیم کے مطابق، حملے کا نشانہ خاص طور پر جہاز کا جنریٹر تھا جس کے بعد جہاز ڈوبنے کے قریب ہے۔
ابھی تک کسی زخمی یا ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی لیکن جہاز پر موجود کارکنان کی زندگی خطرے میں ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیلی جارحیت نے غزہ کو جہنم بنا رکھا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے امریکی حمایت سے جو جنگ شروع کیا، اس میں اب تک 52,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔
دوسری جانب عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اس ظلم کی پشت پناہی بن چکی ہے۔
فریڈم فلوٹیلا کی یہ جدوجہد نئی نہیں۔ 2010 میں بھی ایک ایسا ہی قافلہ اسرائیلی فوج کے ظلم کا نشانہ بنا تھا جس میں 9 کارکن شہید ہوئے تھے۔ لیکن اس بار حملہ بین الاقوامی پانیوں میں کیا گیا اور یہ محض ظلم نہیں، بلکہ عالمی قانون کی کھلی توہین ہے۔
اب سال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر دنیا کب جاگے گی؟ کیا انسانیت کا خون اتنا سستا ہو گیا ہے؟