فلپائن میں یوم مزدور کے موقع پر پیش آنے والے ایک افسوسناک ٹریفک حادثے میں 10 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یہ حادثہ شمالی فلپائن کی ایک مصروف ترین شاہراہ، سبک-کلارک-ٹارلاک ایکسپریس وے پر اُس وقت پیش آیا جب ایک مسافر بس ٹول گیٹ پر تیز رفتاری سے متعدد گاڑیوں سے جا ٹکرائی۔
پولیس کے مطابق بس ڈرائیور، جسے حادثے کے فوراً بعد حراست میں لیا گیا، نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ وہ گاڑی چلاتے ہوئے سو گیا تھا۔ مرنے والوں میں چار بچے بھی شامل ہیں۔ بس میں سوار زیادہ تر مسافر یوم مزدور کے سلسلے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جمیکا میں ٹک ٹاک پر لائیو ویڈیو کے دوران فائرنگ سے مشہور شخصیت قتل
حکام کے مطابق حادثے میں تین اسپورٹس یوٹیلیٹی گاڑیاں اور ایک کنٹینر ٹرک بھی متاثر ہوئے۔ فلپائنی ریڈ کراس نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا، جہاں ان کو خوراک اور دیگر بنیادی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

محکمہ نقل و حمل نے حادثے کے بعد سالڈ نارتھ بس کمپنی اور متاثرہ گاڑی کی مالک کمپنی کو معطل کر دیا ہے، اور بس ڈرائیور کے خلاف لاپرواہی کی بنیاد پر متعدد افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیے جانے کا امکان ہے۔ بس کنڈکٹر کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ ونس ڈیزون نے حادثے کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ تقریباً 30 مختلف بس کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے تاکہ ایسے حادثات کی وجوہات کا جائزہ لیا جا سکے اور مؤثر حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے ایک مقامی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “اگر ڈرائیور کو نیند آ رہی تھی تو ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کتنے گھنٹے سے مسلسل ڈرائیونگ کر رہا تھا؟ کیا کمپنی اس سے زیادہ دیر کام لے رہی تھی؟ ہمیں مسئلے کا مکمل تجزیہ کرنا ہوگا، نہ کہ وقتی حل تلاش کرنا۔”
فلپائن میں اس طرح کے مہلک حادثات کوئی نئی بات نہیں۔ 2023 میں بھی ایک حادثے میں 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب ایک بس کی بریک فیل ہو گئی اور وہ ایک خطرناک موڑ پر قابو کھو کر گھاٹی میں جا گری، جسے مقامی طور پر قاتل موڑ کہا جاتا ہے۔
اس حالیہ حادثے نے ایک بار پھر فلپائن میں ٹریفک کے نظام، مسافروں کی حفاظت اور ڈرائیوروں کے کام کے اوقات پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں، جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔