اپریل 11, 2025 5:25 صبح

English / Urdu

Follw Us on:

سفید فام انتہا پسند کو پناہ گزین پر حملے کے الزام میں عمر قید کی سزا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

انگلینڈ کے شہر ویسٹ مڈلینڈز میں ایک 32 سالہ نوجوان ‘کالرم پارسلو’ کو پناہ گزینوں کے خلاف نفرت انگیزی کے باعث عمر قید کی سزا سنادی گئی۔

کالرم پارسلو نے چھرا گھونپ کر 22 سالہ پناہ گزین ‘نہوم ہیگوس’ کو زخمی کردیا تھا،اس انتہا پسند نوجوان نے پناہ گزین کو چاقو کے وار سے اس وقت زخمی کیا جب وہ  ہوٹل میں قیام پزیر تھا۔

وولویچ کراؤن کورٹ میں سماعت کے دوران جج جسٹس ڈوو نے پارسلو کے حملے کو ‘دہشت گردی کا حملہ’ قرار دیا اور کہا کہ”یہ حملہ اس کی انتہاپسند، نیو نازی ذہنیت کی بنیاد پر ہوا تھا”۔

جج نے پارسلو کی سوچ کو مسخ شدہ، پر تشدد اور نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے اسے مزید کہا کہ “اس کا حملہ مکمل طور پر اجنبی اور بلا اشتعال تھاجس کے نتیجے میں ہیگوس شدید زخمی ہوگیا”۔

دوسری جانب پارسلو نے اپنے مقدمے کے دوران اعتراف کیا کہ وہ ہوٹل میں اس لیے آیا تھا تاکہ ‘چینل مائیگرنٹس’ میں سے کسی کو نشانہ بنائے کیونکہ وہ غصے اور مایوسی کا شکار تھا۔ اس کے علاوہ پارسلو نے دیگر غیر متعلقہ جنسی جرم اور لوگوں کو ایلیکٹرانک کمیونیکیشن کے ذریعے اذیت دینے کے الزامات میں بھی مجرمانہ فیصلے کا سامنا کیا۔

عدالت نے پارسلو کو قتل کی کوشش کے جرم میں کم از کم 22 سال اور 8 ماہ کی سزا سنائی۔ (فائل فوٹو)

عدالت نے پارسلو کو قتل کی کوشش کے جرم میں کم از کم 22 سال اور 8 ماہ کی سزا سنائی،جج نے یہ بھی کہا کہ “اس حملے کا مقصد واضح طور پر پناہ گزینوں کے خلاف نفرت پھیلانا تھا اور پارسلو کی اس کارروائی نے نہ صرف ہیگوس کی زندگی کو خطرے میں ڈالا بلکہ معاشرتی امن کو بھی چیلنج کیا ہے”۔

جج جسٹس ڈوو نےفیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ”عمر قید کی سزا ہی اس کی سب سے مناسب سزا ہے کالرم پارسلو عوام کے لیے ایک شدید خطرہ ہے کیونکہ اس کے تشویشناک جرائم مزید تشدد کی طرف بڑھ سکتے ہیں، پارسلو نے ہیگوس پر ایک خاص چھری سے وار کیا تھا جبکہ اس چھری کی دھار خاصی سخت اور تیز تھی وہ چھری پارسلو نے انٹرنیٹ پر 770 پاؤنڈ میں خریدی تھی”۔

پراسیکیوشن کی طرف سے عدالت میں پیش کردہ ایک بیان میں ہیگوس نے کہا کہ وہ اب بھی اپنے ہاتھ میں شدید درد محسوس کرتا ہے اور نیند میں مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔اس نے مزید کہا کہ “میں اس واقعے سے پہلے خوشحال زندگی گزار رہا تھا مگر اب ایسا نہیں رہا، میں تنہا ہوں اور سڑکوں پر خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتا”۔

کاؤنٹی پروسیکیوشن سروس کی انسداد دہشت گردی کے شعبے کی سربراہ بیثان ڈیوڈ نے کہاکہ “یہ حملہ عوام کو دہشت زدہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا یعنی پناہ گزینوں اور ان ہوٹلوں کے رہائشیوں کو جو پناہ گزینوں کو پناہ فراہم کرتے ہیں،کالرم پارسلو کی نیو نازی نظریات نے اسے بے رحمی سے ایک شخص پر حملہ کرنے پر اکسا لیا تھا،محض اس کی رنگت اور اصل وطن کی بنیاد پر یہ ایک دہشت گردی کا عمل تھا”۔

مقدمے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پارسلو، جس کے جسم پر ایڈولف ہٹلر کے دستخط کا ٹاٹو تھا، اپنی گرفتاری سے قبل ‘مینی فیسٹو’ پوسٹ کرنے کی کوشش کر رہا تھا جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے ‘فراض انگلینڈ’ کو ادا کیا ہے اور اپنے متاثرہ کو مٹانے کی کوشش کی ہے۔تاہم وہ یہ پیغام بھیجنے میں ناکام ہو گیا تھا۔

پارسلو کی پچھلی سزاوں میں 2018 میں سات خواتین کو خوف میں مبتلا کرنے اور تین خواتین کو غیر مہذب پیغامات بھیجنے کے الزامات میں 30 ماہ کی قید بھی شامل ہے۔ (فائل فوٹو)

پارسلو کے فلیٹ کی تلاشی کے دوران پولیس کو ایک اور چھری،ایک دھاتی بیس بال بیٹ،ایک لال کا بینڈ،سوستیکا والے نازی دور کا میڈل اور ‘مائن کامپف’ کی نقول ملی تھیں۔

پارسلو نے یہ حملہ اس وقت کیا جب وہ توہین آمیز مواصلات اور نازیبہ تصاویر کے الزامات میں تحقیقات کے تحت تھا۔ اس سب کے علاوہ جولائی اور اگست 2023 کے دوران پارسلو نے سوشل میڈیا پر ایک معروف ٹی وی صحافی کو نفرت انگیز اور نسلی نوعیت کے پیغامات بھیجے جن میں ایک جنسی ویڈیو بھی شامل تھی ،حتٰہ کہ صحافی کی بیٹی کو بھی ان پیغامات میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

صحافی خاتون نے اپنے متاثرہ بیان میں کہا کہ اس نے اپنی سیکیورٹی کا احساس کھو دیا ہے اور اکثر نیند سے جاگ کر یہ چیک کرتی ہوں کہ تمام کھڑکیاں اور دروازے بند ہیں۔

اس نے مزید کہا کہ”اس واقعہ نے مجھے ڈرا دیا ہے کیونکہ اس نے مجھے یہ احساس دلایا کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو صرف کی بورڈ کے جنگجو نہیں ہیں بلکہ وہ لوگوں کو تکلیف پہنچانے کے لیے  ہر حد تک جا سکتے ہیں۔”

یاد رہے کہ پارسلو کی پچھلی سزاوں میں 2018 میں سات خواتین کو خوف میں مبتلا کرنے اور تین خواتین کو غیر مہذب پیغامات بھیجنے کے الزامات میں 30 ماہ کی قید بھی شامل ہے۔ اس نے فیس بک پر جعلی ناموں کے ساتھ 13 مختلف خواتین کو انتہائی گرافک اور تشویشناک پیغامات بھیجے تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس