وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستان میں جعلی پولیس مقابلے ہوتے ہیں، انڈیا بھی ویسے ہی پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
نجی نشریاتی ادارے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انڈیا میں سب جانتے ہیں کہ پاکستان کے پاس کس نوعیت کی دفاعی صلاحیت موجود ہے، اسی لیے دشمن کو سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہوگا۔
خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ عالمی سطح پر کئی اہم ممالک پاک-انڈیا کشیدگی میں کمی کے لیے متحرک ہیں، دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان پس پردہ رابطے بھی جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سینیٹر جے ڈی وینس کے حالیہ بیان کی ترجمانی امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے نہیں کی گئی، بلکہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے محتاط اور تحمل پر مبنی ردعمل سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں: مودی سن لے! پاکستان کے پاس ابدالی میزائل موجود ہے جو کہ ایٹمی میزائل لے کر جاسکتا ہے، رانا ثناء اللہ
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان کی حالیہ معاشی کامیابیوں سے خائف ہے اور اسی خوف کے تحت پہلگام جیسا ڈرامہ رچا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو اب یہ سمجھ آ گیا ہے کہ انڈیا جھوٹ پر مبنی واقعات کے ذریعے پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے، جس طرح پاکستان میں جعلی پولیس مقابلے کیے جاتے ہیں، انڈیا اسی طرز پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیش کش کی، اگر ہم یہ پیش کش نہ کرتے تو دنیا بھر سے جارحانہ بیانات سامنے آ سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کے پاس اگر کوئی سچ ہوتا تو وہ پاکستان کے میڈیا، سیاستدانوں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے بجائے ثبوت سامنے لاتا۔
لازمی پڑھیں: پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے انڈین ایئرلائنز کو 10 روز میں 200 کروڑ سے زائد کا نقصان
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کا سب سے بڑا نقصان مودی کو ہوا ہے، اس ڈرامے کے بعد انڈیا کے اندر سے مودی حکومت کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ مودی اب اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو سنبھالنے کے لیے انوکھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، لیکن دنیا اس کا اصل چہرہ دیکھ چکی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے معاملے پر چند دنوں میں عالمی بینک سے باضابطہ رابطہ کیا جائے گا تاکہ پاکستان کے پانی کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔