Follw Us on:

پاکستان، انڈیا کشیدگی سے افغانستان اور خطے میں منفی اثرات مرتب ہوں گے، افغان وزیر خارجہ

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان، انڈیا کشیدگی سے افغانستان اور خطے میں منفی اثرات مرتب ہوں گے( فائل فوٹو)

افغانستان کے حکام نے  اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کا کابل اور خطے پر ‘براہ راست منفی اثر’ پڑے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزارت خارجہ کے سینٹر فار سٹریٹجک اسٹڈیز (سی ایس ایس) کے ڈپٹی ڈائریکٹر حکمت اللہ زالند نے کہا کہ چونکہ پاکستان اور بھارت ہمارے پڑوس میں واقع ہیں، اگر یہ کشیدگی پھیلتی ہے تو اس کے براہ راست منفی اثرات خطے اور افغانستان پر پڑیں گے۔

سی ایس ایس کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید کہاکہ ہم فی الحال اپنی متوازن پالیسی کی روشنی میں دونوں ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

حکمت اللہ  ایک اکیڈمک کانفرنس میں گول میز مباحثے کے دوران خطاب کر رہے تھے جس کا عنوان تھا پاک بھارت تعلقات میں تناؤ اور خطے پر ان کے اثرات تھا۔

بات چیت کے دوران حکام نے اٹاری واہگہ بارڈر کی بندش کی نشاندہی کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس فیصلے سے افغان تاجر متاثر ہوں گے۔

23 اپریل کو بھارت نے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ اٹھاری چیک پوسٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اگلے دن، پاکستان نے جواب میں واہگہ بارڈر کو بھارت کے ساتھ کسی بھی قسم کی تجارت کے لیے بند کر دیا۔

تاہم، پاکستان کی جانب سے بھارت کے لیے سامان لے جانے والے 150 پھنسے ہوئے افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر عبور کرنے کی اجازت دینے کےباوجود اپنی سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی، جس سے افغانستان سے آنے والے ٹرکوں کو گڑبڑ کا سامنا کرنا پڑا۔

پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی اے جے سی سی آئی) کے مرکزی رہنما کے مطابق پاکستان نے بھارت سے درآمد شدہ اشیاء لے جانے والی گاڑیوں کو بھی افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

افغان تاجروں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ معاہدے کے تحت بھارت سے 2000 کنٹینرز سامان لے کر کراچی کی بندرگاہوں پر پہنچ چکے ہیں۔ لیکن یہ گاڑیاں پاکستان میں پھنسی ہوئی ہیں، کچھ لوگ افغانستان میں داخل ہونے کے لیے طورخم اور چمن پر انتظار کر رہے ہیں۔

سی ایس ایس کے ڈائریکٹر ولی اللہ شاہین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کے تاریخی پس منظر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ممالک جنگ میں نہیں پڑیں گے اور مسئلے کا حل تلاش کریں گے۔

وزارت نے بتایا کہ افغان وزارت خارجہ کے پہلے پولیٹیکل ڈائریکٹر مفتی نور احمد نور نے گول میز مباحثوں میں کلیدی تقریر کی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس