پاکستان کے نوجوانوں کا بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جو تعلیم، روزگار، تحقیق، اور سماجی حالات سے جڑی ہوئی ہیں۔
نوجوان محسوس کرتے ہیں کہ بیرون ملک یونیورسٹیوں میں تعلیم کا معیار زیادہ بہتر ہے جہاں جدید نصاب، تجربہ کار اساتذہ، اور تحقیق کے وسیع مواقع میسر ہوتے ہیں۔ پاکستان میں تعلیمی اداروں میں ان سہولیات کی کمی، محدود تحقیقاتی فنڈنگ، اور پرانے نصاب کی وجہ سے نوجوان مایوس ہوتے ہیں۔
بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے سے نوکری کے بہتر مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں۔ بین الاقوامی ڈگری رکھنے والے افراد کو دنیا بھر میں ترجیح دی جاتی ہے جبکہ پاکستانی ڈگری کی مارکیٹ ویلیو کم سمجھی جاتی ہے۔ بہت سے نوجوان اس لیے بھی بیرون ملک تعلیم چاہتے ہیں تاکہ وہاں نوکری حاصل کرکے مستقل رہائش یا شہریت حاصل کی جا سکے اور ایک محفوظ و مستحکم مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔
پاکستان میں سیاسی عدم استحکام، مہنگی نجی تعلیم، سرکاری اداروں کی ناقص سہولیات اور سفارش کلچر جیسی رکاوٹیں بھی نوجوانوں کو باہر جانے پر مجبور کرتی ہیں۔ ان کے خیال میں بیرون ملک رہ کر نہ صرف بہتر تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے بلکہ خودمختاری، اعتماد اور مختلف تہذیبوں کو سمجھنے کا موقع بھی ملتا ہے، جو ان کی مجموعی شخصیت کو نکھارتا ہے۔