انڈین جارحیت کے پیشِ نظر پنجاب حکومت نے شہری دفاع کو مؤثر بنانے اور عوامی آگاہی بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبے بھر کے کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران نے شرکت کی، جہاں سیکیورٹی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں تمام ڈویژنل انٹیلیجنس کمیٹیوں کو فوری طور پر اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی۔ سیکرٹری داخلہ نے تمام اضلاع کو ہدایت دی کہ وہ جاری کردہ ڈرون پروٹوکول پر سختی سے عملدرآمد کریں اور کسی بھی مشکوک علاقے کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ذریعے کلیئر کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں سائرن بجانے کا طریقہ اپنایا جائے تاکہ عوام کو بروقت خبردار کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ سول ڈیفنس اداروں کو مشقوں کی تعداد بڑھانے اور شہریوں میں آگاہی مہم تیز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ایمرجنسی حالات میں جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کی روک تھام، اور عوامی دفاع کے لیے سول ڈیفنس اور ریسکیو 1122 کی فیلڈ میں موجودگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
سیکرٹری داخلہ نے اہم تنصیبات اور حساس مقامات کی سیکیورٹی بڑھانے کا حکم بھی دیا اور کہا کہ ضلعی و ڈویژنل انتظامیہ چوبیس گھنٹے الرٹ رہے۔ انہوں نے عوامی رابطہ کمیٹیوں کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا دھماکہ خیز مواد کی اطلاع محکمہ داخلہ کے واٹس ایپ نمبر-03334002653 پر دیں۔