Follw Us on:

انڈیا میں بے یقینی اور گھبراہٹ، پاکستان میں عوام پرعزم، امریکی اخبار

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
India pak issue

پاک انڈیا سرحدی کشیدگی میں شدت کے بعد دونوں ممالک میں عوامی جذبات میں واضح فرق سامنے آ گیا۔

امریکی خبررساں ادارے ‘دی واشنگٹن پوسٹ’ کی تازہ رپورٹ کے مطابق سرحدی کشیدگی میں شدت کے بعد انڈیا میں بے چینی اور گھبراہٹ کا ماحول ہے، جب کہ پاکستان میں عوامی حوصلے اور یکجہتی کی ایک نئی لہر دیکھنے میں آ رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انڈیا میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان کی جانب سے کیے گئے بروقت اور موثر جوابی اقدامات کے بعد عوام اور سیاسی حلقوں میں سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ انڈین میڈیا اور حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور حکومتی حکمت عملی پر تنقید کی جا رہی ہے۔

امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے جارحانہ رویہ اختیار کرنے کے باوجود پاکستان کی دفاعی تدابیر نے انڈین پالیسی سازوں کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

مزید پڑھیں: اطمینان رکھیں، انڈیا کو جواب دینے کے لیے دو سو فیصد تیار ہیں، خواجہ محمد آصف

اس کے برعکس پاکستان میں فضا مختلف نظر آتی ہے۔ ملک بھر میں عوام افواجِ پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ شہروں اور قصبوں میں پرچم لہرائے جا رہے ہیں، نعرے بازی ہو رہی ہے اور عوام فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ پاکستان نے اپنے دفاع کا بھرپور حق استعمال کیا ہے۔

رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستانی قوم کے حوصلے بلند ہیں اور عوامی اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا اور قومی ذرائع ابلاغ پر پاک فوج کی جانب سے انڈین چیک پوسٹوں اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز اور خبریں عوام میں مقبول ہو رہی ہیں۔

پاکستانی شہری حکومت کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں اور انڈین جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے حق میں آوازیں بلند کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ سے گلے, لیکن وطنِ عزیز کی بات پر اپنے سے آگے پائیں گے، مولانا فضل الرحمان

رپورٹ کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ اگرچہ مستقبل کی صورتحال غیر یقینی ہے، لیکن اس وقت دونوں ممالک میں عوامی جذبات اور ردعمل میں نمایاں فرق موجود ہے۔

عالمی برادری دونوں ممالک سے تحمل اور مذاکرات کی اپیل کر رہی ہے، تاہم اس کشیدگی نے دونوں اقوام کے جذباتی مزاج اور ریاستی سوچ پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس