Follw Us on:

حماس کی حمایت کے الزام میں امریکی امیگریشن کے زیرحراست ترک طالبہ کی رہائی کا حکم

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
حماس کی حمایت کے الزام میں امریکی امیگریشن کے زیرحراست ترک طالبہ کی رہائی کا حکم( فوٹو: رائٹرز)

ایک وفاقی جج نے جمعہ کے روز ٹفٹس یونیورسٹی کی ترک نژاد ڈاکٹریٹ کی طالبہ، رومیسا اوزتُرک، کی فوری رہائی کا حکم دیا، جنہیں وفاقی امیگریشن افسران نے 25 مارچ کو ان کے میساچوسٹس میں واقع گھر کے قریب سے حراست میں لیا تھا۔

اوزتُرک کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب اُن کے ایک اداریے کی اشاعت کو ایک سال گزر چکا تھا، جس میں انہوں نے غزہ کی جنگ پر ٹفٹس یونیورسٹی کے ردعمل پر تنقید کی تھی۔ یہ اداریہ یونیورسٹی کے کیمپس اخبار میں شائع ہوا تھا۔

اُن کی گرفتاری اُن غیر ملکی طلبہ کی ایک سلسلہ وار ہائی پروفائل گرفتاریوں کا حصہ تھی، جنہوں نے احتجاجات میں حصہ لیا۔ ان کی حراست نے ملک بھر میں مظاہروں کو جنم دیا اور اظہارِ رائے کی آزادی اور قانونی عمل کے حوالے سے تشویش پیدا کی۔

ٹفٹس یونیورسٹی کی یہ طالبہ گزشتہ چھ ہفتے لوئزیانا کے ایک امیگریشن حراستی مرکز میں گزار چکی تھیں۔

اگرچہ اوزتُرک پر کوئی فوجداری الزام عائد نہیں کیا گیا، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اُن پر حماس کی حمایت میں سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ تاہم، نہ تو انتظامیہ اور نہ ہی محکمہ انصاف کے وکلاء نے عدالت میں اُن کے خلاف کسی قسم کا ثبوت پیش کیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس