Follw Us on:

بھارت سے بات چیت میں کشمیر، سندھ طاس اور دہشتگردی ایجنڈے کا لازمی حصہ ہوں گے ، خواجہ آصف

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Khawaja asif
بھارت سے بات چیت میں کشمیر، سندھ طاس اور دہشتگردی ایجنڈے کا لازمی حصہ ہوں گے ، خواجہ آصف( فائل فوٹو)

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کے ساتھ کوئی بات چیت ہوتی ہے تو پاکستان کے لیے کشمیر، سندھ طاس معاہدہ اور دہشتگردی جیسے اہم مسائل ایجنڈے کا لازمی حصہ ہوں گے۔

نجی نشریاتی ادارے جیو نیوز کے پروگرام میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا  کہ  بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان پر دباؤ ڈال کر اسے اپنی شرائط پر مجبور کیا جا سکتا ہے، لیکن پاکستان کے مؤثر اور غیر متوقع ردعمل نے بھارت کے طاقت کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت شاید پاکستان سے ایسے ردعمل کی توقع نہیں کر رہا تھا۔ اب اسے اپنی خوش فہمیوں پر ضرور نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ان کے بقول، اگر بات چیت کا دروازہ کھلے گا تو ہم قومی مفادات سے ہٹ کر کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔ کشمیر، سندھ طاس اور دہشتگردی جیسے مسائل ہمارے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارہا بھارت سے پہلگام واقعے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ثبوت فراہم کرنے کو کہا، لیکن بھارت کی جانب سے کوئی تسلی بخش جواب نہ آنے پر اس کی ساکھ عالمی سطح پر متاثر ہوئی ہے۔ دنیا یہ تسلیم کر رہی ہے کہ بھارت کی ملٹری اسسمنٹ ناکام ثابت ہوئی جبکہ پاکستان ایک ذمہ دار اور مضبوط ریاست کے طور پر سامنے آیا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان کے مؤقف کو عالمی برادری کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل ہوئی۔ آذربائیجان، ترکیہ اور چین جیسے دوست ممالک نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی جبکہ دیگر برادر ممالک نے بھی پاکستان کے لیے اہم سفارتی کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس جنگ کو آگے بڑھانے کی مکمل صلاحیت موجود تھی، لیکن ہم نے دانستہ طور پر جنگ کو بریک لگانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہم خطے میں امن کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ اگر بات چیت کا عمل آگے بڑھتا ہے تو اس سے مسائل کے حل کی راہیں نکل سکتی ہیں، لیکن اس کے لیے بھارت کو سنجیدہ رویہ اختیار کرنا ہو گا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس