ماں، وہ ہستی جس کی شفقت، خلوص اور قربانی کا نعم البدل ممکن نہیں، اسی عظیم رشتے کو سلام پیش کرنے کیلئے آج پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ماں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
ماں کی عظمت اجاگر کرنے کے اس دن کا مقصد اس بے غرض رشتے کی قدر، احترام اور اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
تاریخی طور پر ماں کے عالمی دن کی بنیاد 1911ء میں امریکا کی ایک ریاست سے پڑی، جہاں پہلی بار اس دن کو منانے کا آغاز ہوا۔
بعد ازاں، دنیا کے کئی ممالک نے اسے اپنایا۔ پاکستان، اٹلی، کینیڈا اور امریکا سمیت متعدد ممالک میں ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو یہ دن منایا جاتا ہے۔
مختلف تقاریب، تقریری مقابلے، اور خصوصی پروگراموں کے ذریعے ماؤں کی خدمات کو سراہا جاتا ہے۔
ماں ایک ایسا رشتہ ہے جو دنیا کے ہر تعلق سے منفرد اور بے مثال ہے۔ اگرچہ کہا جاتا ہے کہ ماں کا ہر دن ہے مگر آج کا دن خاص طور پر اس کیلئے وقف کیا جاتا ہے تاکہ اس کی قربانیوں کو سراہا جا سکے۔
موجودہ دور میں جہاں خواتین مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں وہاں کئی مائیں گھریلو ذمے داریوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔
وہ نہ صرف بچوں کی تربیت کرتی ہیں بلکہ ان کا بہتر مستقبل یقینی بنانے کیلئے دوہری محنت بھی کرتی ہیں۔
ادھر ماں کے مقام کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ پاکستان میں اولڈ ہومز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
وہ مائیں جو کبھی اپنی اولاد کی ہر تکلیف کو خوشی سے جھیلتی رہیں آج بڑھاپے میں تنہائی اور لاچارگی کا سامنا کر رہی ہیں۔
ماں کا عالمی دن صرف تقریبات تک محدود نہیں بلکہ اس کا پیغام یہ ہے کہ معاشرہ اس عظیم رشتے کی توقیر کرے، اور ان ماں باپ کو وہ مقام دے جو ان کا حق ہے۔
ماں، جو زندگی کے ہر موڑ پر بچوں کی ڈھال بنتی ہے، آج بھی اپنے حصے کی محبت نبھا رہی ہے۔