انڈین فوج کی جانب سے مساجد پر میزائل حملوں اور ننکانہ صاحب پر ناکام ڈرون حملے کے بعد خالصتان تحریک کی حمایتی تنظیم “سکھ فار جسٹس” (SFJ) میدان میں آ گئی ہے۔
تنظیم کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا ہے جس میں انڈین حملوں میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے خاندانوں کو 35 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔
گرپتونت پنوں نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “مودی نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ سکھوں کے خلاف بھی جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ انڈیا کو اس کے ہر اقدام کی قیمت چکانا ہو گی۔”
پنوں نے واضح کیا کہ سکھ فار جسٹس انڈیا کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انڈین فوج، جو مسلمانوں کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہے اس کو مالی سپورٹ دینے والے ادارے جیسے ممبئی اسٹاک ایکسچینج کو نشانہ بنایا جائے گا۔
پنوں کے مطابق جب تک انڈیا کی ریاست کو پارہ پارہ نہ کر دیا جائے، جنگ جاری رہے گی، اور کہا کہ اور سکھ پاکستانیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
“سکھ فار جسٹس” کے مطابق انڈین افواج نے کھلے عام مساجد پر حملہ کر کے اسلام دشمنی کا عملی ثبوت دیا ہے، اور اب خالصتان تحریک کے حامی سکھ پاکستان کے شہیدوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔