Follw Us on:

صارفین کا ڈیجیٹل کرنسی پر بڑھتا اعتماد: بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 5 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Bitcoin

بٹ کوائن کی قیمت میں حالیہ اضافے نے سرمایہ کاروں اور ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا ہے، کیونکہ اس نے 1,05,000 امریکی ڈالر کی حد عبور کر لی ہے۔

یہ سطح 31 جنوری کے بعد پہلی بار دیکھی گئی ہے، جبکہ 8 مئی کو بٹ کوائن نے 1,00,000 ڈالر کی حد عبور کی تھی۔ اس تیز رفتار اضافے کی ایک اہم وجہ امریکا اور برطانیہ کے درمیان ہونے والا حالیہ معاشی معاہدہ ہے، جس نے عالمی سطح پر مالیاتی اعتماد کو تقویت دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بڑھتی ہوئی قیمت کے پیچھے کئی دوسرے عوامل بھی کارفرما ہیں۔ ایک بڑا عنصر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ہے۔ بڑی مالیاتی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کے اداروں نے کرپٹو مارکیٹ میں زیادہ سرگرمی دکھانی شروع کر دی ہے، جو بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:،’مسئلہ کشمیر کا مستقل حل‘، پاکستان امریکی صدر کی کوششوں کو خوش آئند قرار دیتا ہے، دفتر خارجہ

ساتھ ہی، دنیا بھر میں جغرافیائی کشیدگی میں حالیہ کمی نے سرمایہ کاروں کو زیادہ پُرامن اور محفوظ ماحول فراہم کیا ہے، جس کا فائدہ بٹ کوائن جیسے اثاثوں کو پہنچا ہے۔

ایک اور اہم وجہ چین کی طرف سے اپنی معیشت میں متحرک مالیاتی اقدامات ہیں۔ چین کی پالیسیوں نے عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا ہے، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کو جو روایتی اثاثوں کے بجائے ڈیجیٹل اثاثوں کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔ یہ تمام عوامل مل کر بٹ کوائن کو نئی بلند سطح تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

اگرچہ بٹ کوائن کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، لیکن ایتھرم جیسی دیگر کرپٹو کرنسیاں ابھی تک پچھلے سال کی بلند سطح سے کافی نیچے ہیں۔ ایتھرم اب بھی اپنی سابقہ قیمت سے تقریباً پچاس فیصد کم ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ سرمایہ کاری کا رجحان فی الحال زیادہ تر بٹ کوائن کی طرف مائل ہے۔ یہ فرق اس بات کا اشارہ ہے کہ سرمایہ کار بٹ کوائن کو محفوظ اور قابلِ اعتبار ڈیجیٹل کرنسی تصور کر رہے ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس