وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے اور مغربی سرحدوں پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
عالمی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے عطا تارڑ نےکہا کہ اس جنگ میں پاکستان نے بے گناہ شہریوں، جوانوں اور افسران کی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی دہشت گرد گروہ کی کوئی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سیز فائر مختلف ممالک کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے سیز فائر کے عمل میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور قطر نے بھی سیز فائر کے لیے اہم کردار ادا کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امریکی صدر کی دوسری ٹویٹ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل کے خواہاں ہیں۔
پانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے واضح کیا کہ بھارت نے پاکستان کے پانی کی فراہمی تاحال بند نہیں کی، اور بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہی نہیں۔ اس وقت پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔
پہلگام واقعے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس واقعے پر افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا اور شفاف تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی، مگر بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات عائد کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت تاحال ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکا، اور کسی گروہ نے پہلگام واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود پہلگام واقعہ پیش آنا بھارت کی سیکیورٹی ناکامی ہے، اور بھارتی انٹیلی جنس مکمل ناکام ثابت ہوئی۔ بھارت پہلگام واقعہ کو پاکستان سے جوڑنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ سیز فائر کے بعد ڈی جی ایم اوز کے درمیان پہلا رابطہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیز فائر پاکستان کی کمزوری نہیں بلکہ حکمت عملی کی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات اور اسلحہ ڈپوؤں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کے نقصانات سب کے سامنے ہیں، اور بھارت مزید کشیدگی جھیلنے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، اور پاکستان کی فتح روز روشن کی طرح عیاں ہے۔