حالیہ پاکستان-انڈیا کشیدگی کے دوران جہاں خطے میں بے یقینی اور تناؤ کی فضا قائم تھی، وہیں پاکستان ایئر فورس کی جانب سے پیش کی گئی پریس بریفنگز نے عوامی سطح پر بھرپور توجہ حاصل کی، جس کا مرکز پاکستان ایئر فورس کے سینئر افسر، ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد بنے، جن کی شخصیت، انداز بیان اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں نے نوجوان نسل خصوصاً جنریشن Z میں انہیں غیر معمولی شہرت دلوائی۔
حالیہ ایام میں سوشل میڈیا پر ان کے اندازِ گفتگو، شخصیت اور خدمات کو لے کر متعدد میمز اور فین پیجز سامنے آئے، لیکن ان کی اصل پہچان ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور عسکری خدمات ہیں۔

ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے دسمبر 1992 میں پاکستان ایئر فورس میں کمیشن حاصل کیا۔ اپنے 30 سالہ کیریئر میں انہوں نے نہ صرف بطور فائٹر پائلٹ خدمات انجام دیں بلکہ متعدد اہم کمانڈ، اسٹاف اور تربیتی عہدوں پر بھی تعینات رہے۔ انہوں نے ایک فرنٹ لائن اسکواڈرن، ایئر بیس اور اہم آپریشنل فارمیشنز کی قیادت کی، جو ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق انڈین وزیر أرن شوری نے انڈین میڈیا کو ’شرمناک اور مجرمانہ‘ قرار دے دیا
تعلیم کے میدان میں بھی ان کا سفر نمایاں رہا۔ انہوں نے چین کی ایک معروف عسکری یونیورسٹی سے ملٹری آرٹس میں ماسٹرز اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار اسٹڈیز میں ماسٹرز کیا۔ بعد ازاں وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں بطور ڈائریکٹنگ اسٹاف تعینات رہے، جہاں انہوں نے آئندہ نسل کے فضائی افسران کو تربیت فراہم کی۔
اسلام آباد میں ایئر ہیڈکوارٹرز واپسی پر انہیں پاکستان ایئر فورس کے اسسٹنٹ چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشنل ریquirements & Development) اور بعد ازاں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) کے طور پر تعینات کیا گیا۔ بطور ترجمان ان کی پریس بریفنگز نے میڈیا اور عوام میں ان کی شخصیت کو اجاگر کیا۔

’آپریشن بنیان مرصوص‘ کے دوران ان کی پریس بریفنگ نے خصوصی توجہ حاصل کی۔ ان کی متوازن گفتگو، حقائق پر مبنی بیانیہ اور وقار پر مبنی انداز نے انہیں نہ صرف میڈیا کی توجہ کا مرکز بنایا بلکہ عوامی سطح پر بھی سراہا گیا۔ جب انہوں نے لائن آف کنٹرول پر انڈین ایئر فورس کے 6 طیاروں کی تباہی کی اطلاع دی تو سوشل میڈیا پر ان کے انداز، ڈریسنگ اور اعتماد کو لے کر متعدد ٹرینڈز سامنے آئے، جن میں ‘مین کریکٹر انرجی’ اور ‘PAF Aura’ جیسی اصطلاحات بھی شامل رہیں۔
ان کی دباؤ میں کام کرنے کی صلاحیت، قیادت اور دفاعی حکمت عملی میں مہارت کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین عسکری اعزازات میں سے ایک ’ستارہ امتیاز (ملٹری)‘ سے نوازا گیا۔ وہ سعودی عرب میں پاک فضائیہ کے دستے کے کنٹیجنٹ کمانڈر بھی رہ چکے ہیں، جہاں انہوں نے بین الاقوامی سطح پر فضائی مہارتوں کا مظاہرہ کیا۔
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اس وقت ڈپٹی چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشنز) کے عہدے پر فائز ہیں اور مستقبل میں ان سے مزید اہم ذمہ داریاں سنبھالنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد خصوصاً نوجوان خواتین ان کی شخصیت سے متاثر دکھائی دیتی ہے، جو انہیں کرش کہہ رہی ہیں۔
New Crush of Paki Girls! #AURANGZEB 🦅 🇵🇰 ✨️ pic.twitter.com/zDZiNuukGq
— نرمین 🦋 (@nfornarmin) May 11, 2025
ایک صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ “ایک بار اورنگزیب احمد نے اسکول سے دو دن کی چھٹی لی، اب وہ دو دن ‘ویک اینڈ’ کہلاتے ہیں۔” ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ “ایک بار وہ اسکول دیر سے پہنچے، تو باقی سب کو جرمانہ کیا گیا۔”