پاکستان اور انڈیا کے درمیان واہگہ اٹاری بارڈر پر قیدیوں کا تبادلہ ہوا، جس میں دونوں ممالک نے ایک ایک اہلکار کو ایک دوسرے کے حوالے کیا۔ یہ عمل نہ صرف سفارتی اور انسانی ہمدردی کے جذبے کا مظہر ہے بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ کے باوجود رابطے کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
پاکستانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق، بدھ کے روز پنجاب رینجرز کے اہلکار محمد اللہ، جنہیں پچھلے ماہ انڈین پنجاب میں سرحد عبور کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، وطن واپس لوٹ آئے۔
دوسری جانب انڈیا کے کانسٹیبل پورنم کمار شا، جو 23 اپریل کو فیروزپور سیکٹر میں ڈیوٹی کے دوران غلطی سے پاکستانی حدود میں داخل ہو گئے تھے، کو پاکستان نے واہگہ بارڈر پر انڈین حکام کے حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق انڈین وزیر أرن شوری نے انڈین میڈیا کو ’شرمناک اور مجرمانہ‘ قرار دے دیا
بی ایس ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کانسٹیبل شا کو صبح 11:50 پر گرفتار کیا گیا تھا، اور ان کی واپسی متعدد فلیگ میٹنگز، رابطوں اور سفارتی کوششوں کے بعد ممکن ہوئی۔
اسی طرح پاکستان کا کہنا ہے کہ محمد اللہ کی گرفتاری بھی غلطی سے سرحد پار کرنے کے باعث عمل میں آئی، اور انہیں بھی انسانی بنیادوں پر واپس لایا گیا۔
انڈین اہلکار کی رہائی پر ان کے والد نے انڈین اخبار دی ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ یہ خبر سن کر یقین نہیں کر پائے۔ ان کا کہنا تھا کہ رہائی کی اطلاع انہیں شام 7:30 بجے ملی تھی، جو ان کے لیے ایک بڑی راحت تھی۔