وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز پسرور کنٹونمنٹ سیالکوٹ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ’معرکۂ حق‘ کے تحت جاری ’آپریشن بنیان مرصوص‘ میں حصہ لینے والے افسروں اور جوانوں کی غیرمعمولی بہادری، پیشہ ورانہ مہارت اور قومی دفاع میں کلیدی کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور وفاقی کابینہ کے اہم وزراء بشمول نائب وزیرِاعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

دورے کے دوران وزیر اعظم کو معرکہ حق، حالیہ آپریشنز اور افواج کی تیاریوں کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت، بروقت کارروائی اور مادرِ وطن کے دفاع میں بھرپور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ”پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے دشمن کی بلااشتعال جارحیت کا بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت سے جواب دیا، تاریخ گواہ ہے کہ چند ہی گھنٹوں میں افواج پاکستان نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔”
مزید پڑھیں: نریندر مودی کا بیان خطرناک، عالمی قوانین کی کھلی توہین ہے، پاکستان
وزیر اعظم نے فرنٹ لائن پر موجود افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی، ان کے حوصلے، تیاری اور عزم کی تعریف کی اور کہا کہ قوم کو اپنے ان سپوتوں پر فخر ہے جو مادرِ وطن کے دفاع میں ہمیشہ پیش پیش رہتے ہیں۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ”معصوم شہریوں پر حملے کھلی جارحیت ہیں، جن میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی شہادتیں ہوئیں۔ ایسے اقدامات کو دہشت گردی قرار دینا نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اخلاقی اصولوں کے خلاف ہے۔”

وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے معاملے کی غیرجانب دارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، جسے انڈیا نے نظرانداز کر کے جھوٹ، تکبر اور جارحیت کا راستہ اختیار کیا اور اس کا اسے فیصلہ کن جواب دیا گیا۔