پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گندم کے کاشتکاروں کے لیے ایک نئے پیکج کا آغاز کر دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے رائس انسٹیٹیوٹ کالا شاہ کاکو میں ایک تقریب کے دوران 1000 مفت ٹریکٹروں اور فی ایکڑ 5 ہزار روپے کیش گرانٹ پر مشتمل اسکیم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے گندم کے مختلف کاشتکاروں کو علامتی طور پر ٹریکٹروں کی چابیاں اور کیش گرانٹس دیں۔ پہلا ٹریکٹر محمد اکمل کو دیا گیا، جب کہ خاتون کاشتکار طاہرہ نسرین کو بھی ایک ٹریکٹر کی چابی اور ماڈل دیا گیا۔ طاہرہ نسرین نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو چادر کا تحفہ پیش کیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کاشتکاروں میں رقم بھی تقسیم کی۔ ہارون بھٹی کو 50 ہزار روپے، غلام صابر کو 35 ہزار روپے، محمد نواز کو 30 ہزار روپے اور محمد اکرم کو 40 ہزار روپے کیش گرانٹس دی گئیں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ صرف ایک آغاز ہے، حکومت زراعت کے شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے مزید اقدامات کر رہی ہے۔
تقریب میں وزیراعلیٰ نے چین کی جانب سے تحفتاً دیے گئے 75 ٹریکٹروں اور دیگر زرعی مشینری کا بھی معائنہ کیا، جن کی مالیت 300 ملین روپے بتائی گئی۔ انہیں اس موقع پر جدید زرعی ٹیکنالوجی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، جن میں کرالر ٹائپ ویٹ رائس کمبائن ہارویسٹر، کارن ہارویسٹر، ہوشز سپرنکلر اور فوٹووولٹک واٹر پمپنگ سسٹم شامل تھے۔
وزیراعلیٰ نے 12 نئے اور جدید چینی ٹریکٹرز کا معائنہ کیا اور روٹا ویٹر، روٹری ٹیلر، فرٹیلائزر سیڈر، کارن ہارویسٹر، کلٹیویٹر اور ٹری ٹریمر جیسے آلات کا بھی جائزہ لیا۔ بریفنگ کے دوران انہیں رائس کے لیے ایکو فرینڈلی ایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔

صوبائی وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی نے گندم سپورٹ پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ پروگرام نہ صرف گندم کی پیداوار بڑھانے میں مددگار ہوگا بلکہ کسانوں کو براہ راست مالی فائدہ بھی دے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکاروں کے لیے متعدد نئے اقدامات اور اہم اعلانات کیے جو گزشتہ اعلانات سے ہٹ کر ہیں۔ کسان کارڈ کے ذریعے قرض کی حد ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھا کر تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے تاکہ کاشتکار اپنی زرعی ضروریات بہتر طریقے سے پوری کر سکیں۔ زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 95 فیصد تک سبسڈی دی جائے گی، جس سے بجلی کے بلوں کا بوجھ نمایاں طور پر کم ہوگا۔
جو کاشتکار کسان کارڈ نہیں رکھتے، ان کے لیے ایک ایس ایم ایس اور ہیلپ لائن سسٹم متعارف کروانے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ وہ بھی سرکاری سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔ اگلے سال بیس ہزار کاشتکاروں کو سبسڈی پر گرین ٹریکٹر فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر تحصیل میں رینٹل ایگریکلچر مشینری سینٹرز قائم کیے جائیں گے تاکہ زرعی مشینری ہر کاشتکار کو باآسانی میسر آ سکے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا اب پاکستان کو ایک مضبوط اور طاقتور ملک تسلیم کر رہی ہے، اور چین، ترکیہ اور وسط ایشیائی ممالک کا پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونا ایک تاریخی لمحہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی محنت سے بجلی کے نرخ کم ہو رہے ہیں، جس سے بجلی کے بلوں میں واضح کمی آئے گی۔ پیاز، آٹا اور روٹی کی قیمتوں میں کمی سے غریب آدمی کے لیے پیٹ بھر کر کھانا آسان ہوا ہے۔
مریم نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ ملک کی معیشت اب ایک معجزہ بن چکی ہے اور مہنگائی چالیس فیصد سے تقریباً صفر پر آ چکی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں سے ریکارڈ زرمبادلہ ملک میں آ رہا ہے۔ انہوں نے سابقہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نااہلی کے باعث بجلی کے نرخ بڑھے اور کسانوں کو قرض نہ دینے کی باتیں کی گئیں، لیکن اب کسان کارڈ سے پچاسی فیصد رقوم واپس آ چکی ہیں، جو کسانوں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ پہلے نواز شریف کے دور میں گرین ٹریکٹر ملے اور اب پھر وہی روایت بحال ہو رہی ہے۔ اس بار کھاد اور بیج کی وافر مقدار میں فراہمی کو ممکن بنایا گیا، جس سے کاشتکاروں کو آسانی ہوئی۔ کپاس کی جلد بوائی کے باعث اس سال اس کی پیداوار میں تیس سے چالیس فیصد اضافے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں کیونکہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ تمام وسائل کسان بھائیوں کے قدموں میں رکھ دیے جائیں، لیکن ملکی توازن قائم رکھنے کے لیے کچھ سخت فیصلے بھی ضروری ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیج، کھاد، پیسٹی سائیڈز، ٹیوب ویل کے بجلی بل اور ڈیزل کے خرچ کو کم سے کم کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر زراعت عاشق کرمانی، سیکرٹری زراعت افتخار سہو اور پورے ایگری کلچر ڈیپارٹمنٹ کو شاباش دی اور خواہش کا اظہار کیا کہ ہر کاشتکار خوشحال ہو اور پاکستان زراعت کے شعبے میں دنیا کے آگے نکلے۔