اپریل 2025 میں پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کی کارکردگی مجموعی طور پر ملی جلی رہی۔ گاڑیوں کی فروخت 10 ہزار 600 یونٹس پر رہی، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں 5 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے، تاہم سالانہ بنیاد پر 1 فیصد معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ مالی سال 2025 کے ابتدائی 10 مہینوں میں گاڑیوں کی کل فروخت ایک لاکھ 11 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔
ماہانہ کمی کی ایک بڑی وجہ اپریل میں جاری احتجاج کے باعث ہائی ویز کی بندش اور ڈیلیوری میں تاخیر تھی۔ ساتھ ہی، عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران کاروباری سرگرمیوں میں سست روی نے بھی منفی اثر ڈالا۔
گاڑیوں کی کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انڈس موٹر کمپنی نے اپریل میں 3,259 یونٹس فروخت کیے، جو کہ مارچ کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ کرولا اور یارس کی فروخت میں 6 فیصد اضافہ تھا، جو 2,516 یونٹس تک پہنچ گئی۔ تاہم، فورچونر اور ہائی لکس کی فروخت 1 فیصد کم ہوکر 743 یونٹس پر آ گئی۔
ہونڈا اٹلس کارز نے 20 فیصد ماہانہ اضافہ رپورٹ کیا، جس میں کل 1,707 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ ہونڈا سوک اور سٹی کی فروخت میں 32 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1,574 یونٹس تک پہنچ گئیں۔ البتہ HR-V اور BR-V کی فروخت میں 43 فیصد کمی ہوئی، جس کی تعداد صرف 133 رہی۔
پاک سوزوکی موٹر کمپنی کی فروخت میں 12 فیصد کمی آئی، اور اپریل میں کل 3,680 یونٹس فروخت ہوئے۔ سب سے نمایاں کمی بولان میں دیکھنے کو ملی، جہاں کوئی فروخت نہیں ہوئی۔ آلٹو، ویگن آر، اور ایوری کی فروخت میں بھی بالترتیب 26 فیصد، 13 فیصد اور 8 فیصد کمی دیکھی گئی۔ دوسری جانب، راوی، کلٹس، اور سوئفٹ کی فروخت میں بالترتیب 69 فیصد، 51 فیصد، اور 13 فیصد اضافہ ہوا۔
سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ کی فروخت میں 42 فیصد کمی رپورٹ ہوئی، جس کی بنیادی وجہ ہیوال گاڑیوں کی فروخت میں 43 فیصد کمی تھی، جو صرف 539 یونٹس تک محدود رہیں۔
دو پہیہ گاڑیوں کی فروخت میں 7 فیصد ماہانہ اضافہ ریکارڈ ہوا۔ اٹلس ہونڈا نے 115,300 یونٹس فروخت کیے، جو مارچ کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ تھے۔
ٹریکٹر کی فروخت بھی بہتر رہی، اپریل میں 1,602 یونٹس فروخت ہوئے۔ اس میں میسی فرگوسن کی فروخت 8 فیصد کمی کے ساتھ 859 یونٹس پر آ گئی، جبکہ الغازی نے 24 فیصد اضافے کے ساتھ 743 یونٹس فروخت کیے۔
مجموعی طور پر، اپریل میں کچھ چیلنجز کے باوجود سالانہ بنیادوں پر آٹو سیکٹر کی کارکردگی مثبت رہی، جس کی وجہ بہتر معاشی حالات اور صارفین کی خریداری کی بڑھتی ہوئی سکت ہے۔