Follw Us on:

سابق موریتانی صدر کو بھاری جرمانہ اور 15 سال قید کی سزا، ایسا کیوں ہوا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Olad abdu aziz

موریتانیہ کے سابق صدر محمد ولد عبد العزیز کو 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ یہ عدالت کی جانب سے فیصلہ اپیل کورٹ نے 2023 میں پانچ سال کی سزا کے خلاف کی گئی اپیل پر سنایا گیا۔

سابق صدر پر منی لانڈرنگ اور غیر قانونی دولت جمع کرنے کے الزامات تھے جن کے مطابق انہوں نے اپنے دور اقتدار میں 70 ملین ڈالر سے زائد کی دولت جمع کی۔

عدالت نے ان کی غیر قانونی جائیداد کی ضبطی اور 3 ملین ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا۔ ان کے داماد کو اثر و رسوخ کے غلط استعمال پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی اور ان کے بیٹے کی ‘ارحمہ’ فاؤنڈیشن کو تحلیل کرتے ہوئے اس کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

یہ مقدمہ 2020 میں پارلیمانی تحقیقات کے بعد شروع ہوا جس میں عزیز اور 11 دیگر افراد پر مالی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

دوسری جانب سابق صدر عزیز نے اپنے خلاف ان الزامات کی تردید کردی اور ان کی وکیل، محمدن اوولد عیشدو نے فیصلے کو عدلیہ پر حکومتی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے وکیل ابراہیم اوولد ایبتی نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تمام شواہد نے سابق صدر کو غیر قانونی دولت جمع کرنے، اختیارات کے ناجائز استعمال اور منی لانڈرنگ کا مرتکب ثابت کیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مقدمہ افریقی رہنماؤں کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر ہونے والی ایک نادر کارروائی کی مثال ہے۔ اگرچہ عزیز نے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا ہے لیکن عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔

مزید پڑھیں: ’امریکی پالیسی کا مرکزی نکتہ‘، ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیجی ممالک کے ساتھ کون سے معاہدے کیے؟

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس