Follw Us on:

پاکستان اور انڈیا کے ڈی جی ایم اوز کا تیسری بار ہاٹ لائن پر رابطہ، جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pak india
فریقین نے اس امر پر زور دیا کہ سیز فائر معاہدے کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔ (فوٹو: گوگل)

پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان تیسری مرتبہ ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے، دونوں جانب سے جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور اعتماد سازی کے اقدامات پر اتفاق کیا گیا ہے۔

نجی نشریاتی ادارے ‘سماء نیوز’ کے مطابق ڈی جی ایم اوز کے حالیہ رابطے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی میں کمی کے لیے فوری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فریقین نے اس امر پر زور دیا کہ سیز فائر معاہدے کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔

دوسری جانب سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 10 مئی کو ہونے والے ابتدائی معاہدے کے تحت سیز فائر 12 مئی تک نافذ رہا، بعد ازاں اس میں 14 مئی تک توسیع کی گئی اور اب حالیہ رابطے کے بعد سیز فائر کی مدت 18 مئی تک بڑھا دی گئی ہے۔

انہوں نےکہا کہ پاکستان نے انڈین جارحیت کے باوجود ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، پاکستان نے اپنے دفاع میں جوابی کاروائی کی، جو دنیا نے دیکھی۔

مزید پڑھیں: معرکہ حق میں تاریخی کامیابی پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اسحاق ڈار

نائب وزیرِاعظم نے کہا کہ وزارت خارجہ میں دو دفعہ سفارتی مشنز کو انڈین جارحیت پر بریفنگ بھی دی گئی، پاکستان پر بے بنیاد الزام تراشی انڈیا کا پرانا وطیرہ ہے، پہلگام واقعے کے فوری بعد انڈیا نے یکطرفہ غیرقانونی اقدامات کیے، قومی سلامتی کمیٹی نے انڈین جارحیت کے جواب میں فوری فیصلے کیے، سندح طاس معاہدے کی یکطرفی معطلی پر انڈیا کےلیے فضائی حدود بند کی۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال پر دوست ممالک سے رابطے میں تھے، دوست ممالک کے سربراہان کو بتایا ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، انڈین میڈیا نے پہلگام واقعہ کے بعد جھوٹا پروپیگنڈا کیا، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے الزامات کو سختی سے مسترد کیا، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکی پالیسی کا مرکزی نکتہ‘، ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیجی ممالک کے ساتھ کون سے معاہدے کیے؟

واضح رہے کہ حالیہ ایام میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد سیز فائر معاہدے کی افادیت اور عملداری پر سوالات اٹھ رہے تھے، تاہم ڈی جی ایم اوز کے درمیان مسلسل رابطے اس بات کا مظہر ہیں کہ دونوں ممالک صورتحال کو بگاڑنے کے بجائے بہتری کی سمت لے جانے کے خواہاں ہیں۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس