Follw Us on:

ایف بی آر کی تجاویز مسترد، آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت کے لیے نئی مشکلات کھڑی کردیں 

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Imf imf

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو بڑے پیمانے پر ٹیکس میں ریلیف فراہم کرنے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ اس قسم کا ریلیف ٹیکس محصولات میں خاطر خواہ کمی کا باعث بنے گا، جس سے مالیاتی نظم و ضبط متاثر ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مقامی سطح پر دیے جانے والے دلائل، جیسے کہ “زیادہ ٹیکس شرح سے محصولات میں کمی واقع ہوتی ہے” کو نظرانداز کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی تجویز کردہ پالیسیوں اور سفارشات پر عملدرآمد کو ترجیح دے۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس اقدامات نافذ کرے اور نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ پر دوبارہ غور کرے۔

آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کے دلائل مسترد کرتے ہوئے پاکستان کو ماہرین کی سفارشات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا ہے جس سے تنخواہ دار طبقے یا رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو کسی ریلیف کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔

مزید پڑھیں: احتجاجی مظاہروں اور عید تعطیلات کے باعث آٹو سیلز متاثر، گاڑیوں کی فروخت میں 5 فیصد کمی

یار رہے کہ اس سے قبل حکومت پاکستان نے آئندہ بجٹ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مجوزہ ٹیکسیشن اقدامات کے اہم نکات پیش کیے تھے۔

ان نکات میں مختلف انکم سلیب پر تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس کی شرح کو 10 فیصد تک کم کرنا شامل تھا۔ اگر آئی ایم ایف اس کمی پر اتفاق کرتا تو آئندہ بجٹ میں ان افراد کو 50 ارب روپے تک کا ریلیف مل سکتا تھا۔

آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے آئی ایم ایف اور پاکستانی ٹیم کے درمیان 14 مئی سے 22 مئی تک مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی سرزمین یا سالمیت پر حملہ ہوا تو جواب بے رحم ہو گا، ڈی جی آئی ایس پی آر

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس